اٹک: جیل عملہ ملاقاتی خواتین کے ریپ اور جنسی ہراسانی میں ملوث

Oct 05, 2022 | 09:35:AM
اٹک: جیل عملہ ملاقاتی خواتین کے ریپ اور جنسی ہراسانی میں ملوث
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: اے ایف پی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) صوبائی انٹیلی جنس سینٹر (پی آئی سی) نے اٹک ڈسٹرکٹ جیل کے کچھ اہلکاروں پر قیدیوں سے ملنے کے لیے آنے والی خواتین کا ریپ کرنے اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

صوبائی انٹیلی جنس سینٹر کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ اٹک جیل میں طاقتور مافیا کی موجودگی کے باعث منشیات کا استعمال بھی بہت بڑھ چکا ہے۔

پی آئی سی فیلڈ اسٹاف نے ڈسٹرکٹ جیل کے معاملات سے متعلق خفیہ انکوائری کی اور 30 ستمبر کو انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ کو رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیل کے ایک اہلکار کی جانب سے کچھ اہلکاروں اور عہدیداروں پر مجرموں سے ملنے کے لیے آنے والی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ان کے ریپ میں ملوث ہونے کے الزامات انتہائی خوفناک تھے۔

یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخواء میں بھتہ خور پھر سے سرگرم

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال اور الزامات کافی پریشان کن ہیں جو کسی اسکینڈل کے سامنے آنے کا باعث بن سکتے ہیں جس سے پنجاب کی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی ظاہر ہوگی۔

پی آئی سی فیلڈ اسٹاف نے ایڈیشنل سیکریٹری لیول کے دیانتدار افسر کی سربراہی میں قائم ہائی پاور کمیٹی کے ذریعے ڈسٹرکٹ جیل کے معاملات کی انکوائری کرانے کی سفارش کی ہے۔

رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ جیل کا وہ عملہ جو جیل مینول کی خلاف ورزی، تشدد، بدعنوانی، بھتہ خوری اور جنسی طور پر ہراساں کرنے جیسی سرگرمیوں میں ملوث پایا جائے اسے سزا ملنی چاہیئے۔
رپورٹ میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ جیل میں آنے والی خواتین کے وقار اور ان کی شناخت کو خفیہ رکھا جانا چاہیے اور قیدیوں سے ملاقات کے لیے آنے والی خواتین سے متعلق معاملات کو دیکھنے کے لیے صرف خواتین اہلکاروں پر مشتمل عملہ ہی تعینات ہونا چاہیئے۔