21ویں صدی میں بھی توہم پرستی، پڑھے لکھے ماں باپ کےہاتھوں2 بیٹیاں قتل

Jan 26, 2021 | 10:49:AM
21ویں صدی میں بھی توہم پرستی، پڑھے لکھے ماں باپ کےہاتھوں2 بیٹیاں قتل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے چتور ضلع  میں انتہائی پڑے لکھے ماں باپ نے انسانوں کی بلی چڑھانے کے ایک انتہائی مذموم  اور حیرت انگیز واقعہ میں اپنی دو جوان بیٹیوں کو توہم پرستی کی بھینٹ چڑھاتے ہوئے قتل کر دیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق  ایک انتہائی گھنائونے واقعہ میں آندھرا پردیش کے چتور ضلع میں ایک جوڑے نے اپنی ہی دو لڑکیوں کو توہم پرستی کی بھینٹ چڑھا دیا اور ان کا قتل کردیا ہے ۔ اس واقعہ کے بعد سارے ضلع میں سنسنی دوڑ گئی ۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں جو تفصیلات سامنے آئی ہیں ان کے مطابق لڑکیوں کا باپ این پرشوتم نائیڈو شیوانگر مدن پلی گورنمنٹ ڈگری کالج کا وائس پرنسپل ہے ۔ لڑکیوں کی ماں پدماجا ایجوکیشنل کرسپانڈنٹ اور پرنسپل ہے ۔ ان کی بڑی لڑکی 27 سالہ الیکھیا اور چھوٹی لڑکی 22 سالہ سائی دیویا تھی۔ بڑی لڑکی بھوپال میں پوسٹ گریجوایشن کر رہی  تھی جبکہ چھوٹی لڑکی نے بی بی اے مکمل کیا  تھا ۔  اتوار کی رات کو ان کے گھر میں پوجا کی گئی ۔ جس کے بعد چھوٹی لڑکی سائی دیویا کو چھرا گھونپ کر ہلاک کردیا گیا جبکہ بڑی لڑکی الیکھیا کے کے منہ میں تانبے کا لوٹا گھسایا گیا اور ایک ڈمبل سے اس کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ۔ پیر کے دن پرشوتم نائیڈو نے اس واقعہ کو اپنے کالج میں ایک ٹیچر کو بتایا جس نے گھر جا کر سارا معاملہ دیکھا اور بعد میں پولیس کو اطلاع دی ۔ مدن پلی پولیس نے جائے وقوعہ پر  پہنچ کر اس جوڑے سے تحقیقات کیں ۔ اس جوڑے کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں کو اس کیلئے قتل کیا کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ ایسا کرنے سے یہ دونوں ماورائی طاقتوں کے ساتھ دوبارہ جنم لیں گی ۔ بعد ازاں اس جوڑے کو گرفتار کرلیا گیا ۔ اس واقعہ سے سارے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ۔