محکمہ موسمیات نے خبر دار کر دیا

Jun 24, 2023 | 10:52:AM
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر لاہور کا موسم مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا جبکہ شہر قائد کا موسم آج بھی گرم رہنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب شمالی علاقوں میں گرمی کی شدید لہر سے گلیشیئرز پھٹنے کا خدشہ پیدا ہونے کا امکان ہے۔
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(کومل اسلم، رابیل اشرف) محکمہ موسمیات کے مطابق شہر لاہور کا موسم مطلع جزوی طور پر ابر آلود اور گرم رہے گا جبکہ شہر قائد کا موسم آج بھی گرم رہنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب شمالی علاقوں میں گرمی کی شدید لہر سے گلیشیئرز پھٹنے کا خدشہ پیدا ہونے کا امکان ہے؛۔

شہر لاہور میں آگ برسنے سے گرمی نے جینا محال کر دیا۔ گرمی نے شدت اختیار کر لی۔  محکمہ موسمیات کے مطابق ا موجودہ درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ  زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

شہرمیں فضائی آلودگی کی مجموعی شرح 118 ریکارڈ کی گئی ہے۔ شاہدرہ 162، فیز 8 ڈی ایچ اے میں شرح 136 ریکارڈ، یو ایس قونصلیٹ میں فضائی آلودگی کی شرح 122 ریکارڈ جبکہ  جوہر ٹاؤن میں فضائی آلودگی کی شرح 100 ریکارڈ کی گئی ہے۔ 

مزید پڑھیں: جان لیوا ہیٹ سٹروک کا الرٹ جاری

 شہر قائد میں آلودگی برقرار، موسم آج بھی گرم رہے گا جبکہ  دوپہر کے اوقات میں گرمی مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا موجودہ درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دوپہر کے اوقات میں 34 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

ہوا میں نمی کا تناسب 62 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ شمال مشرق سمت سے چلنے والی ہوا کی رفتار 11 کلو میٹر ہے۔ ہوا میں آلودگی کے ذرات کی تعداد 101 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کئے گئے ہیں۔  

پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور 10ویں نمبر پر آگیا ہے جبکہ دنیا کے آلودہ شہروں میں کراچی 9ویں نمبر پر ہے۔

دوسری جانب ذرائع  کے مطابق شمالی علاقوں میں گرمی کی شدید لہر سے گلیشیئرز پھٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ وزارت آبی وسائل کے مطابق درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔

گلیشیئر سے نکلنے والے ندی نالوں میں طغیانی کی کیفیت سے شمشال ویلی، گانچھے، پسو اور سکردو سے ملحقہ علاقوں میں ندی نالوں میں بھی طغیانی ہے جبکہ دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ 2لاکھ کیوسک سے بڑھ چکا ہے۔ 

ذرائع وزارت آبی وسائل کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافے یا برقرار رہنے سے دریائے سندھ کا بہاؤ ساڑھے 3لاکھ کیوسک تک جا سکتا ہے، گرمی کی شدت اور حبس سے بھی گلیشیئر پگھلنے کا خدشہ ہے۔