190 ملین پاؤنڈ کیس: نیب راولپنڈی نے القادر یونیورسٹی کو ملنے والے عطیات کا ریکارڈ طلب کر لیا

May 23, 2023 | 11:59:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) نیب راولپنڈی نے عمران خان سے القادر یونیورسٹی کو ملنے والے عطیات کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی نے برطانوی نیشنل کرائم اجنسی 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے القادر یونیورسٹی کو ملنے والے عطیات کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ نیب کی جے آئی ٹی نے عمران خان کو باضابطہ طور پر شامل تفتیش کرلیا ہے، القادر یونیورسٹی سے ملنے والے تمام عطیات کا ریکارڈ طلب کرلیاہے،  القادر ٹرسٹ کو عطیات دینے والوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے، القادر یونیورسٹی کے پنجاب ہائر ایجوکیشن سے الحاق کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے، القادرٹرسٹ اور ملزمان کی کمپنی کے درمیان ٹرسٹ ڈیڈ کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے اورعمران خان نے خود القادر ٹرسٹ کوکتنے عطیات دیے؟ اس کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی پارہ ہائی! تحریک انصاف کی بڑی وکٹیں گر گئیں

ذرائع کے مطابق عمران خان سے القادر یونیورسٹی کیس سے متعلق 20 سوالات کے جواب طلب کیے گئے، برطانوی کرائم ایجنسی سے خط وکتابت کے  ریکارڈ سے متعلق بھی سوالات پوچھے گئے، 19 کروڑ پاؤنڈز کے فریزنگ آرڈرز کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان نے نیب سے پوچھے جانے والے سوالات کے جواب میں کہا کہ   190 ملین پاؤنڈز سے متعلق فیصلے کا ریکارڈ کابینہ ڈویژن کے پاس ہے، این سی اے برطانیہ کے ریکارڈ تک میری رسائی نہیں، القادر ٹرسٹ کا ریکارڈ نیب کو پہلے ہی مل چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب انتخابات: الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی  

واضح رہے کہ نیب نے آج سابق وزیر اعظم کو برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاونڈ اسکینڈل تحقیقات میں شامل تفتیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا، اس سے قبل نیب ٹیم نے عمران خان کو 18 مئی کو طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔ عمران خان نے آج بھی اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا تھا، گزشتہ دنوں نیب نے عمران خان کو اسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔ 

View this post on Instagram

A post shared by 24NewsHD.Tv (@24newshd.urdu)

قبل ازیں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نیب راولپنڈی میلوڈی دفتر پہنچے تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی پیشی کے موقع پر پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ایک گاڑی اندر جائے گی۔ لیکن عمران خان کے عملے نے دونوں گاڑیاں اندر لیجانے کا اصرار کیا تھا۔ پولیس کی طرف سے اجازت نہ ملنے کے بعد  نیب نے بھی دوسری گاڑی اور ساتھ جانے والوں کو روک دیا تھا۔ نیب حکام نے عمران خان کی سیکیورٹی کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: القادر ٹرسٹ کیس: احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت منظور کر لی

نیب اہلکاروں نے نیب راولپنڈی کا دروازہ بند کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ نیب آفس کے احاطہ میں عمران خان کی سیکیورٹی کی ذمہ داری نیب کی ہے، عمران خان کے ساتھ اندر کسی اور کو جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی اپنی اہلیہ کے ہمراہ نیب راولپنڈی کے دفتر سے لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک کیلئے روانہ ہو گئے۔