کیلے کے چھلکے بھی مفید: نئی تحقیق میں حیران کن بات سامنے آگئی

Aug 22, 2022 | 16:46:PM
کیلے کے چھلکے بھی مفید: نئی تحقیق میں حیران کن بات سامنے آگئی
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) کیلے دنیا میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے پھلوں میں سے ایک ہیں اور اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں اوسطاً ہر سال 18 ملین ٹن کیلوں کی کھپت ہوتی ہے۔

ماہرین مختلف تجربات اور تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اگر کیلے کے چھلکوں سے آٹا تیار کرکے اسے گندم سمیت دیگر چیزوں کے آٹے میں شامل کرکے غذائیں تیار کی جائیں تو وہ نہ صرف ذائقہ دار بنتی ہیں بلکہ وہ صحت کے لیے بھی کئی فوائد رکھتی ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق گندم، چاول اور مکئی کے بعد کیلا چوتھے نمبر پر غذائیت سے بھرپور خواراک جانا جاتا ہے جسے سب سے زیادہ کھایا جاتا ہے اور دنیا کے مختلف حصوں میں اس کے چھلکوں کو بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

بھارتی اور امریکی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کیلے کے چھلکوں سے تیار آٹے کو دیگر چیزوں کے آٹے میں شامل کرکے اس سے غذائیں تیار کی جائیں تو وہ نہ صرف کافی وقت تک تازہ رہتی ہیں بلکہ ان کے ذائقے میں بھی بہتری آتی ہے اور اس کے کئی طبی فوائد بھی ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: مالٹا کھانے سے کتنا فائدہ ملتا ہے؟

ماہرین کی جانب سے کیلے کے چھلکے کے فوائد جاننے کے لیے چھلکوں کو خشک کرنے کے بعد اس کا آٹا تیار کیا اور پھر اسے گندم کے آٹے میں ملاکر اس سے کچھ غذائیں تیار کیں۔ ان تیار کی گئی غذاؤں کا ذائقہ معلوم کرنے کے لیے 20 ماہر باورچیوں نے تیار غذاؤں کے ذائقے میں فرق کی نشاندہی کی اور گندم کے آٹے میں کیلے کے چھلکوں کے آٹے کی مدد سے تیار غذاؤں کو زیادہ ذائقہ دار قرار دیا۔

تحقیق میں مزید پتہ چلا کہ صرف گندم کے آٹے سے تیار کچھ خشک غذائیں تین ماہ کے اندر اپنا اثر چھوڑنے لگتی ہیں مگر کیلے کے چھلکوں سے بنی غذاؤں میں تین ماہ بعد بھی ’’اینٹی آکسیڈنٹ‘‘ برقرار رہتے ہیں۔ یہ کیمیکل انسانی جسم کے اعضاء کو خراب یا بیمار ہونے سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ کیلے کے چھلکوں میں پروٹین، پوٹاشیم، میگنیشیم، وٹامنز، امینو ایسڈز نامی کیمیکلز کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جو کہ صحت کے حوالے سے کئی طرح کے فوائد رکھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کیلے کے چھلکوں سے آٹا تیار کرنے سے نہ صرف خوراک کی کمی کا مقابلہ کیا جاسکے گا بلکہ چھلکوں سے بننے والے کچرے اور گندگی میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔