نگران وزیراعلیٰ پنجاب کا کریسنٹ سیکنڈری سکول میں منعقدہ انٹرنیشنل ایڈٹیک سمٹ 2024ء سے خطاب

Jan 20, 2024 | 20:41:PM
نگران وزیراعلیٰ پنجاب کا کریسنٹ سیکنڈری سکول میں منعقدہ انٹرنیشنل ایڈٹیک سمٹ 2024ء سے خطاب
کیپشن: فوٹو (اسکرین گریب)
سورس: 24 نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی رامے) نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے کریسنٹ ماڈل ہائر سکینڈری سکول میں منعقدہ انٹرنیشنل ایڈٹیک سمٹ 2024ء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو حصول تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں پر بھی توجہ دینی چاہیئے۔

اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ کی بنائی ہوئی ووٹ کاؤنٹنگ مشین ماڈل دیکھ کر خوشی ہوئی ویسے بھی آج کل اس مشین کی کافی ضرورت ہے، ہم نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا عملی زندگی میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ کریسنٹ سکول جیسے ادارے کی تقریب میں شرکت خوشی اور فخر کا باعث ہے، کریسنٹ سکول میں گزارے ہوئے 12 سال یادگار ہیں، جب ہم طالبعلم تھے تب بھی کریسنٹ سکول لاہور کے بہترین سکولوں میں شمار کیا جاتا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: شدید سردی اور دُھند، پنجاب حکومت کی طلباء کیلئے خوشخبری

نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ زمانہ طالب علمی میں ہمیں اتنی جدید سہولتیں میسر نہیں تھیں، سکول کی حالت درمیانی تھی لیکن اساتذہ بہت اعلیٰ ملے، یہ بچے خوش نصیب ہیں کہ انہیں بہترین کلاس رومز، لیبز اور دیگر سہولتیں میسر ہیں، خوشی ہوئی کہ کریسنٹ ماڈل ہائر سکینڈری سکول میں سکھ برادری کے بچے بھی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے زمانے میں کھیلوں کی سہولتیں کم تھیں، اب کریسنٹ ماڈل سکول میں 39 قسم کی کھیلیں ہوتی ہیں جہاں بچوں کو سکھانے کیلئے بہترین کوچز بھی موجود ہیں۔

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کا سونے کا انڈہ دینے والی مرغی سمجھ کر خیال رکھیں، اساتذہ کریسنٹ ماڈل سکول کا سرمایہ ہیں، دعا ہے اللہ رب العزت ہمارے اساتذہ کی عمردراز کریں۔

اپنے زمانہ طالب علمی کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درمیانے درجے کا طالب علم تھا، کبھی کبھی سزا بھی ملتی تھی، کریسنٹ ماڈل سکول میں ہونیوالی ہم نصابی سرگرمیوں سے ساری زندگی فائدہ اٹھایا ہے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر عامر میر، منصور قادر، سیکرٹری سکول ایجوکیشن، کمشنر لاہور، چیئرمین پی آئی ٹی بی، سی سی پی او لاہور اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔