بغیر ضمانت کروڑوں کا قرضہ، وفاقی  وزیر نے بڑی خوشخبری سنادی

Dec 15, 2021 | 15:47:PM
 بغیر ضمانت کروڑوں کا قرضہ، وفاقی  وزیر نے بڑی خوشخبری سنادی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی  وزیرصنعت و پیداوار خسرو بختیار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایس ایم ایز کے لئے ایک مربوط پالیسی منظور کی ہے ، جس میں تمام ایس ایم ایز کو لو رسک، میڈیم رسک اور ہائی رسک میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرصنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ایس ایم ای پالیسی کو منظورکرلیا ہے ، جس کے تحت آسان اقساط پر زمینیں ملیں گی اور ایک کروڑ تک بغیر ضمانت قرض دیا جائے گا۔لو رسک ایس ایم ایز کو حکومت سے این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہو گی، میڈیم رسک ایس ایم ایز کو تیس دن میں منظوری مل جائے گی۔ اس کے ساتھ سیلف ڈیکلریشن کی پالیسی کے تحت دس کروڑ روپے تک صرف صفر اعشاریہ دو پانچ فیصد کا انکم ٹیکس لگایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:      اساتذہ کی آن لائن ٹریننگ شروع کرنے کا فیصلہ

واضح رہے اس وقت ملک میں50 لاکھ سےزیاد ہ کاروبار ہیں، 3500سے4ہزارلارج اسکیل مینوفیکچرنگ کاروبار ہیں اور 78فیصد ملازمت کا تعلق ایس ایم ای کےساتھ ہے۔آسان فنانس اسکیم متعارف کرارہے ہیں ،ایک کروڑ تک بغیرضمانت قرضہ ملے گا ،نیا کاروبار شروع کرنےوالے این اوسی سےمستثنیٰ ہوں گے۔ایس ایم ای میں420 ایکٹرزمین مختص کر دی ہیں ، ایس ایم ای کےذریعے آسان اقساط پر زمینیں ملیں گی ، سندھ حکومت سے درخواست ہے اس میں شامل ہوں۔

ذرائع کے مطابق ماضی میں صرف درآمدات پر انحصارکیاجارہاتھا، 10لاکھ یونٹ مینوفیکچرنگ کا کام کررہےہیں ، ایس ایم ای میں چھوٹےشہروں کیلئے30 ارب مختص کئے ہیں۔پالیسی کےتحت ایک ایکشن پلان مرتب کردیا ہے ،ایس ایم ای میں شامل لوگ ہم سے رابطہ کریں ، ہم ایس ایم ای پالیسی کو بہتری کی طرف لےکر جائیں گے۔بزنس پلان کمرشل بینکس دینگے اگر نقصان ہوگیا تو شیئرنگ ہوگی، قرٖضہ بغیر کسی سیکیورٹی کے ملے گا۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاکہ آج ایس ایم ای پالیسی کا اعلان کرنے جارہے ہیں،ہم درآمدی معیشت تھے اور اب ہم نے معیشت کو شفٹ کیا جارہا ہے،پاکستان کو مضبوط صنعتی بنیاد چاہیے اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہوگا۔

 فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم ایک امپورٹ معیشت تھے، پاکستان میں جو رواج پڑا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ہم امپورٹ پر گزارہ کرلیں گے، پاکستان کو مضبوط انڈسٹریل بیس چاہیے، اگر ہم پاکستان کو مضبوط انڈسٹریل بیس نہیں دے پاتے تو معاشی مسائل سے باہر نہیں نکل پائیں گے۔
 یہ بھی پڑھیں:   نئی گاڑی خریدنے والوں کے لئے بڑی خبر