تحریک عدم اعتماد۔ ان تلوں میں تیل نہیں ۔فواد چودھری 

Feb 13, 2022 | 23:11:PM
 تحریک عدم اعتماد۔اپوزیشن۔اسحاق ڈار۔تحفظ۔خارجہ پالیسی
کیپشن: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے ایک بار پھر اپوزیشن پرتنقید رتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی حالات صحیح ہوتے ہیں تو چوہے بل سے باہر نکلنے کے لئے شور مچاتے ہیں،ابھی تک اپوزیشن عدم اعتماد کی تاریخ بھی نہیں دے سکی، ان تلوں میں تیل نہیں، تحریک عدم اعتماد کے لئے پاؤں پر کھڑا ہونا پڑتا ہے،شہباز شریف کمر درد کا بہانہ کر کے عدالت نہیں گئے اور شام کو زرداری کی دعوت کر دی، کچھ کام عدالتوں کے دیکھنے کے بھی ہیں ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان منڈی بہاﺅالدین میں تاریخی جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے منڈی بہاﺅالدین اور جہلم کےلئے تاریخی ترقیاتی پیکیجز دیئے، آج ان علاقوں میں سڑکوں اور یونیورسٹی کی تعمیر سے ترقی کا ایک نیا سفر شروع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہیلتھ کارڈ کا بھی آغاز کر دیا ہے، متوسط طبقے کے صحت کے اخراجات اب حکومت خود ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملکی معیشت کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کیا ہے، جب عمران خان نے حلف لیا تھا تو اس وقت ہمارے پاس 60 دن کی درآمدات کے لئے پیسے نہیں تھے، اسحاق ڈار اینڈ کمپنی کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ ہم نے معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے، اس سال پاکستان کی معیشت 5.37 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہی ہے، پاکستان کی انڈسٹری اور زرعی شعبہ اپنے پاﺅں پر کھڑے ہیں، طویل عرصے بعد گندم، مکئی، گنے اور چاول کی بمپر پیداوار ہوئی، پاکستان کی تاریخ میں کبھی زرعی شعبہ کو اتنی سپورٹ نہیں ملی جتنی وزیراعطم عمران خان اور پی ٹی آئی نے کسانوں کو دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1100 ارب روپے اضافی زرعی معیشت میں منتقل ہوئے، تعمیراتی شعبے میں ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوئی، آج کسان، مزدور اور مستری خوشحال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جب اقتدار میں آئی تھی تو فیصل آباد میں ٹیکسٹائل کی صنعت بند تھی، ہم نے فیصل آباد میں ٹیکسٹائل کی صنعت کو بحال کیا، آج یہ صنعت بوم پر ہے، ٹیکسٹائل کے شعبہ میں آج نوکریاں زیادہ اور ورکرز کی تعداد کم ہے، وہاں کام کے لئے ورکر نہیں مل رہے۔ 
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس سال ٹیکسٹائل کی مشینری کی درآمد میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ فواد حسین نے کہا کہ شہباز شریف، بلاول اور فضل الرحمان کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں، یہ پٹے ہوئے لوگ ہیں، پاکستان کے عوام انہیں بخوبی جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اگر مہنگائی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملک ان لوگوں کے حوالے کر دیا جائے جن کی وجہ سے ملک کے معاشی مسائل کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان استحکام کی جانب گامزن ہے، پاکستان کی عالمی سطح پر درجہ بندی میں اضافہ ہوا ہے، وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں چین کا کامیاب دورہ کیا، 23 سال کے بعد کوئی وزیراعظم روس کے دورہ پر جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان کی خارجہ پالیسی میں استحکام آنا شروع ہوتا ہے تو یہاں کچھ لوگ بیٹھ کر عدم استحکام کی باتیں شروع کر دیتے ہیں، اپوزیشن ہر دو مہینے بعد تحریک عدم اعتماد جیسے بیانات جاری کر دیتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں  نے کہا کہ چوہدری برادران کا سیاسی ڈیرہ ہے، وہاں لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے، اپوزیشن کو پی ایم ایل کیو سے اس سے زیادہ کچھ نہیں ملے گا۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ کیبل آپریٹرز پر کسی چینل کو چلانے کے لئے دباﺅ نہیں ڈالا جا سکتا، کسی صحافی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا، صحافیوں کے روزگار کو تحفظ فراہم کریں گے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو پتہ ہے کہ وہ خود تو 15 بندے بھی نہیں نکال سکتی، لہٰذا وہ مدرسے کے بچوں کے بل بوتے پر اپنی سیاست کرنا چاہتی ہے۔ بدقسمتی سے زرداری نے پیپلز پارٹی کا قد چھوٹا کر دیا ہے۔ اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدم اعتماد تب آتا ہے جب آپ کی کمر میں درد نہ ہو اور آپ اپنے پاﺅں پر کھڑے ہوں، منتوں، ترلوں اور سازشوں سے عدم اعتماد نہیں آتا۔ پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو لانگ مارچ میں سہولت فراہم کرنے کو تیار ہیں، ہمارا ایک کنٹینر خالی پڑا ہوا، پی ڈی ایم کو کرایہ پر دیا جا سکتا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ نواز شریف اور شہباز شریف کے لگائے گئے وہ پلانٹس ہیں جن سے ہم بجلی خریدیں یا نہ خریدیں، اس کی ادائیگی ہمیں کرنا ہوتی ہے۔ آج ملک میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار نواز شریف ہیں۔ وہ عالمی سطح پر ایسے معاہدے کر گئے ہیں جن کی وجہ سے آج بجلی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
 یہ بھی پڑھیں۔کیا بشریٰ اور طوبیٰ کو طلاق ہو گئی۔۔عامر لیاقت نے حیران کن انکشاف کر دیا