چودھری شجاعت حسین کی ملاقاتیں،پرویز الہٰی کی ق لیگ میں واپسی کا امکان

Jul 11, 2023 | 15:02:PM
چودھری شجاعت حسین کی ملاقاتیں،پرویز الہٰی کی ق لیگ میں واپسی کا امکان
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین نے چودھری پرویز الہٰی سے جیل میں ایک اور ملاقات کی لیکن ملاقات کے حوالے سے دونوں رہنماؤں کے قریبی حلقوں نے متضاد آرا کا اظہار کیا، چودھری شجاعت حسین اپنے کزن کو دوبارہ اپنے ساتھ ملانے اور مشکلات میں گھرے عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کیلئے قائل کرنے کی کوششوں میں  مصروف ہیں۔

نجی ٹی وی  کی رپورٹ کے مطابق جون میں پی ٹی آئی میں شامل ہونے کیلئے اپنے کزن کو چھوڑنے والے پرویز الہٰی کی گرفتاری کے بعد سے دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ تیسری ملاقات تھی،چودھری شجاعت حسین نے ملاقات کے دوران پرویز الہٰی کی خیریت دریافت کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا،اگر شجاعت حسین کے کیمپ کے ذرائع پر یقین کیا جائے تو پرویز الہٰی نے پی ٹی آئی چھوڑنے اور ضمانت لینے پر اتفاق کرلیا ہے، لیکن مسلم لیگ (ق) کے ذرائع نے پرویز الہٰی کے صاحبزادے سے متعلق کہا کہ مونس الہٰی پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو چھوڑنے کے موڈ میں نظر نہیں آتے۔

چودھری شجاعت حسین اس سے قبل 19 جون اور عید کی تعطیلات کے فوری بعد 2 جولائی کو پرویز الہٰی سے 2 بار ملاقات کر چکے ہیں اور انہیں مسلم لیگ (ق) میں دوبارہ شمولیت پر آمادہ کرنے کی کوشش کر چکے ہیں،عیدالاضحیٰ کے بعد ہونے والی دوسری ملاقات میں پرویز الہٰی نے اپنے کزن سے کہا کہ وہ تمام مشکلات کا سامنا کرچکے اور اب ان کا صاحبزادہ ہی خاندان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خطرے کی گھنٹی بج گئی

مسلم لیگ (ق) کے ذرائع نے بتایا کہ پرویز الہٰی نے کہا کہ پیچیدہ خاندانی عوامل کے درمیان یہ بہتر ہوگا کہ ان کا صاحبزادہ خود پی ٹی آئی سے علیحدہ ہونے کے فیصلے کا اعلان کرے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملاقات کے دوران مونس الہٰی سے رابطہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی لیکن کال کا جواب نہیں دیا گیا، مونس الہٰی اپنے والد کی جانب سے جنوری میں پنجاب اسمبلی تحلیل کیے جانے کے بعد سے اسپین میں موجود ہیں،ذرائع نے بتایا کہ مونس الہٰی نے بعد میں جواب دیا کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہونے کے اپنے فیصلے پر قائم ہیں۔

دوسری جانب پرویز الہٰی کیمپ کے ذرائع نے دونوں کزنز کے درمیان پیر کے روز کسی بھی ملاقات کی تردید کی، انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مونس الہٰی نے کوئی کال وصول نہیں کی اور نہ ہی کوئی جواب دیا ہے۔