ماموں افسر،بھانجا عمران خان کا دیوانہ، سرکاری گاڑی کا پی ٹی آئی کی تشہیر کیلئے بے دریغ استعمال

Aug 31, 2023 | 13:27:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)مال مفت دل بے رحم ، سرکاری گاڑیاں پی ٹی آئی کی تشہیر کیلئے استعمال ہونے لگی۔

 آئے روز یہی دیکھنے کو ملتا ہے کہ کبھی کسی سرکاری افسر کا بیٹا سیر و تفریح کرتا نظر آتا ہے کبھی اس کی بیوی سرکاری گاڑی استعمال کررہی ہوتی ہے۔ کبھی ان کے رشتے دار استعمال کررہے ہوتے ہیں۔

پاکستان دنیا میں واحد ملک ہے جس کی ڈیڑھ لاکھ سرکاری گاڑیاں اپنے ایندھن سے نہیں چلتیں بلکہ غریب عوام کے خون پر دوڑتی ہیں۔ 

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ائرل ہورہی ہے اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سرکاری گاڑٰی کے اوپر گھومتے بچوں سے جب رپورٹرسوال کرتا ہے کہ یہ گاڑی کس کی ہے؟تو اس گاڑی میں بیٹھا بچہ ہچکچا کر جواب دیتا ہے کہ یہ گاڑی میرے ماموں کی ہے۔

ضرورپڑھیں:سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی نظرثانی کی درخواست خارج کردی

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑی میں پی ٹی آئی کے جھنڈے موجود ہیں اور وہ اس کی تشہیر کررہے ہوتے ہیں۔جب اس سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کے ماموں کیا ہیں تو اس پر وہ گاڑی دوڑا کر چلا جاتا ہے۔

 سینئیر تجزیہ نگار نعیم صادق لکھتے ہیں کہ’ ملک میں ’لوٹ مار اور (طاقت کے) غلط استعمال کا پیمانہ حیران کن ہے۔ انہوں نے لکھا، آج پاکستان ’سیاسی اور مالی طور پر دیوالیہ، تباہی کی نہج پر بمشکل رکا ہوا، کھلم کھلا دنیا سے چھوٹی موٹی رقم کی بھیک مانگ رہا ہے، لیکن اس کے شکم سیر، رشوت خور، اور لاڈلی اشرافیہ کسی بھی آسائش کو چھوڑنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’اس سیزن میں سیاحت اور چھٹیاں منانے کے لیے شمالی علاقہ جات کا دورہ کرنے والی تمام گاڑیوں میں سے 20 فیصد سبز نمبر پلیٹ والی سرکاری گاڑیا تھیں۔

ان کے مطابق’گہری نظر رکھنے والے کسی بھی شخص کو شاپنگ مالز، پارکس اور ریستوراں میں (گاڑیوں کا) یہی تناسب ملے گا۔

نعیم صادق بتاتے ہیں کہ ’ڈی ایچ اے کی ایک چھوٹی سی گلی میں گزشتہ 12 سالوں سے چھ سرکاری گاڑیاں کھڑی ہیں، جو سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک رکن اسمبلی کے اہل خانہ، دوستوں اور عملے کے (غلط طور پر) زیرِ استعمال ہیں۔یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ (ان گاڑیوں کی) ایندھن، مرمت اور ڈرائیوروں کی کفالت پاکستان کے غریب عوام کرتے ہیں۔

نعیم صادق کہتے ہیں کہ’برطانیہ، جس نے ہم پر 200 سال حکومت کی، اس کے پاس 86 سرکاری گاڑیاں ہیں، ان میں سے کوئی بھی گاڑی کسی فرد کے لیے مختص نہیں کی گئی، سب کو مرکزی پول میں رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا

انہوں نے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت برطانوی حکومت سے ان گاڑیوں کی تعداد معلوم کرنے کی کوشش کی اور حیران کن طور پر انہیں یہ معلومات فرام بھی کردی گئیں۔