القاعدہ پاکستان کے اندر بڑھتے ہوئے حملوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کی رہنمائی کر رہی ہے: رپورٹ

Jul 29, 2023 | 17:10:PM
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ میں بڑا دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغانستان کے صوبے کنٹر میں کالعدم ٹی ٹی پی مختلف دہشگرد گروہوں کے تربیتی کیمپ استعمال کررہی ہے۔ ٹی ٹی پی افغانستان میں آزادانہ طور پر فعال رہی تو علاقائی امن کیلئے خطرہ بن سکتی ہے
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ میں بڑا دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغانستان کے صوبے کنٹر میں کالعدم ٹی ٹی پی مختلف دہشگرد گروہوں کے تربیتی کیمپ استعمال کررہی ہے۔ ٹی ٹی پی افغانستان میں آزادانہ طور پر فعال رہی تو علاقائی امن کیلئے خطرہ بن سکتی ہے۔

 اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ میں  کہا گیا  ہےکہ کالعدم ٹی ٹی پی کے افغان صوبے کنٹر میں مختلف دہشگرد گروہوں کے تربیتی کیمپ استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے اور کالعدم ٹی ٹی پی سے القاعدہ کے قریبی اور نمایاں تعلقات کی بھی  نشاندہی کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ  افغانسان میں کالعدم کی آزادانہ سرگرمیوں میں کالعدم ٹی ٹی پی جنوبی ایشیا میں اپنا اثررسوخ بڑھانے کیلئے القاعدہ سے الحاق کرسکتی ہے۔ کالعدم ٹی ٹی پی نے افغان طالبان کے برسراقتدار ہونے کے بعد سے افغانستان میں اپنا اثرورسوخ بڑھایا ہے۔ دوسری طرف افغانستان نے القاعدہ نیٹ ورک کے ساتھ تعلقات کو مسترد کردیاہے۔ 

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل رپورٹ نے کالعدم ٹی ٹی پی کو علاقائی امن کیلئے خطرہ قرار دے دیاگیا۔ مختلف ممالک سے رابطوں کا دعوی کردیا۔سلامتی کونسل رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا  ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی غیر ملکی عسکریت پسندگروہوں کو متحد کرنے کا پلیٹ فارم فراہم کرسکتی ہے۔ اس نے افغان طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد افغانستان میں اپنا اثرورسوخ بڑھایاہے۔

رپورٹ میں القاعدہ اور کالعدم ٹی ٹی پی کے انضمام کے امکان کی نشاندہی بھی کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے اندر بڑھتے حملوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کی رہنمائی القاعدہ کررہی ہے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان اب بھی قریبی اور نمایاں تعلقات ہیں۔ کالعدم ٹی ٹی پی پاکستانی سرحدی علاقوں پر دوبارہ کنڑول قائم کرنا چاہتی ہے۔

ضرور پڑھیں:اسرائیلی فوج کا فلسظینی علاقے میں صحافیوں کا بے جا قتل، رپورٹ سامنے آگئی

افغان حکومت نے القاعدہ نیٹ ورک سے اپنے تعلقات کو مسترد کردیا ہے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا القاعدہ نیٹ ورک ملک میں موجود نہیں ،، افغان سرزمین کو کبھی دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔