ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل میں موجودگی سے متعلق اہم رپورٹ سامنے آگئی

May 28, 2022 | 14:44:PM
ڈاکٹر عافیہ،رپورٹ،دفترخارجہ
کیپشن: عافیہ صدیقی کو اپنے خاندان سے بات چیت کی مکمل آزادی ہے: رپورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل میں موجودگی سے متعلق دفتر خارجہ کی اہم رپورٹ سامنے آگئی۔ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے کیس میں دفتر خارجہ نے رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔

 ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل میں موجودگی سے متعلق دفتر خارجہ کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق امریکا کے فیڈرل میڈیکل سینٹر میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ٹیلی فون تک رسائی حاصل ہے، عافیہ صدیقی کو اپنے خاندان سے بات چیت کی مکمل آزادی ہے، قونصلر رسائی کے وقت ڈاکٹر عافیہ بالکل صحت مند تھیں، پاکستانی قونصلر باقاعدگی سے عافیہ صدیقی کے خاندان کو ان کی صحت بارے میں آگاہ کرتے ہیں۔

 رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ معلومات قونصلر کی رسائی کی بنیاد پر ہی حاصل کی جاتی ہیں، پاکستانی قونصلیٹ نے ایک بار پھر جلد ڈاکٹر عافیہ تک قونصلر رسائی کی درخواست دی ہے، عافیہ صدیقی امریکی ریاست ٹیکساس کی جیل میں 2008 سے قید ہیں، حکومت پاکستان کی جانب سے عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے مسلسل کوششیں کی گئی ہیں، پاکستانی حکام نے یہ معاملہ مسلسل ہر سطح پر امریکی حکام کے سامنے اٹھایا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں:حکومت نے کم آمدنی والے افراد کو خوشخبری سنا دی

 عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ عافیہ صدیقی کے قانونی و انسانی حقوق کا معاملہ امریکی حکام کے سامنے باقاعدگی سے اٹھایا جاتا ہے، عافیہ صدیقی کے حقوق کا معاملہ اسلام آباد اور واشنگٹن میں ہونے والی امریکی حکام سے اٹھایا جا رہا ہے،  ہوسٹن میں پاکستانی سفارت خانے اور قونصلیٹ جنرل نے مکمل ٹرائل، سزا اور قید کے دوران عافیہ صدیقی سے رابطہ رکھا، ہوسٹن میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل ہر تین ماہ بعد عافیہ صدیقی سے ملاقات کرتے ہیں۔

 رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اب بھی فیڈرل میڈیکل سنٹر کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں تاکہ عافیہ کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی یا ان کے خاندان کی طرف سے سامنے لائے جانے والے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں، پاکستانی قونصلر کو ڈاکٹر عافیہ تک آخری بار رسائی 28 جنوری 2022 کو دی گئی تھی، قونصلر رسائی کے دوران ڈاکٹر عافیہ نے قونصلر سے بات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

 دفتر خارجہ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی قانون کے مطابق عافیہ صدیقی نے پاکستان قونصلیٹ کو ان افراد کی فہرست میں شامل نہیں کیا جن سے وہ اپنی صحت کے بارے میں معلومات شیئر کرنا چاہتی ہیں، ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے اپنی بہن ڈاکٹر فوزیہ، بھائی محمد علی اور اپنی وکیل ماروا ایلبیالی کو اس فہرست میں شامل کیا ہے،  ڈاکٹر عافیہ صرف اپنے مقرر کردہ افراد کے ساتھ اپنی صحت بارے معلومات شیئر کرتی ہیں۔