دہشتگردی کے ذریعے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی مزموم کوشش کچل دینگے: وزیراعظم

Dec 21, 2022 | 09:56:AM
وزیراعظم شہباز شریف نے بنوں اور دیگر دہشتگردوں کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے ذریعے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی مزموم کوشش کچل دینگے، اجتماعی سوچ اورلائحہ عمل کی ضرورت ہے
کیپشن: وزیراعظم شہباز شریف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے بنوں اور دیگر دہشتگردوں کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے ذریعے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی مزموم کوشش کچل دینگے، اجتماعی سوچ اورلائحہ عمل کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریاست کسی بھی دہشتگرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی، دہشتگردوں کے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

 شہاز شریف نے دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار فورسز کے جذبے اور عزم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پوری قوم اپنی شیر دلیر افواج کے شانہ بشانہ دہشت گردی کا خاتمہ کر کے رہے گی، دہشتگردی کے مقابلے کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کرینگے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملد رآمد کرائیں گے، وفاقی حکومت دہشت گردوں کی بیرونی سہولت کاری اور پناہ گاہوں کا سدباب بھی کرے گی۔

وزیراعظم نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت اور کہا کہ شہدا کی قربانیاں ضائع نہیں ہونے دیں گے، ردا لفساد اور ضرب عضب دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اہم اقدامات تھے، مسلح افواج، پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسروں اور جوانوں کی عظیم قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ امن و امان کی بنیادی ذمہ داری صوبوں کی ہے لیکن وفاق ان سنگین مسائل پر آنکھیں بند نہیں کر سکتا، دہشت گردی کے مقابلے کے لئے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرائیں گے، صوبائی حکومت کی صلاحیت اور استعداد کار میں اضافہ دہشت گردی کے خاتمے میں اہم ہے، وفاق صوبوں میں انسداد دہشت گردی فورس اور ڈیپارٹمنٹ کی پیشہ ورانہ صلاحیت بہتر بنانے میں معاونت کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی ازسرنو تشکیل پر کام کریں گے، اپنی فورسز کی تمام ضروریات پوری کریں گے، جدید اسلحہ کی فراہمی اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ دی جائے گی۔