شاہین کی کپتانی، شاہد آفریدی بھی بول پڑے

Nov 17, 2023 | 13:06:PM
کپتانی کیلئے شاہین شاہ آفریدی کا نام شامل ہونے پر تنقید کی زد میں آنے کے بعد   شاہد آفریدی  میدان میں آگئے۔ 
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) کپتانی کیلئے شاہین شاہ آفریدی کا نام شامل ہونے پر تنقید کی زد میں آنے کے بعد   شاہد آفریدی  میدان میں آگئے۔ 

سابق کپتان شاہد آفریدی نے حال ہی میں نجی نیوز چینل کے پروگرام میں شرکت کی جس میں انہوں نے شاہین شاہ آفریدی کی بطور ٹی20 کپتان تقرری پر اپنا ردعمل دے دیا۔

دوران گفتگو شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ،’میں قسم کھا کر کہہ سکتا ہوں کہ شاہین شاہ آفریدی کو پاکستان کی قومی ٹیم کا کپتان بنانے یا نامزد کروانے میں میرا کوئی کردار نہیں ہے، میں نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھی یہی کہا تھا کہ بابر اعظم کو کپتانی سے نہ ہٹایا جائے، اگر پھر بھی کوئی فیصلہ ناگزیر ہے تو پھر محمد رضوان کو وائٹ بال کا کیپٹن بنایا جائے’۔

آفریدی کا لوگوں کی جانب سے بے بنیاد الزامات پر بات کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ،’لوگوں نے مجھ پر لابنگ کا الزام لگایا جس پر حیرانی اور افسوس ہوا، میں ان چیزوں میں ملوث ہوں نہ مجھے ایسا کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ سب کرنا ہوتا تو کبھی چیئرمین کیخلاف باتیں نہ کرتا’۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ میرا ایک رشتہ ہے، شاہین شاہ آفریدی نے جب پاکستان پریمیئر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم لاہور قلندر کی کپتانی سنبھالی تھی تب بھی میں اس کے خلاف تھا۔ میں نے چیئرمین سے کہا کہ بابراعظم کوابھی نہ ہٹایا جائے۔

مزید پڑھیں:  حریم شاہ نے شاہین آفریدی کو بڑا مشورہ دے دیا

شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ان سے نگراں وزیراعظم نے بھی پوچھا تھا کہ قومی ٹیم کی کپتانی کا کیا کریں، تو میں نے انہیں بھی واضح کہا تھا کہ پہلی بات تو یہی بہتر ہے کہ بابراعظم کو ہی قومی ٹیم کا کیپٹن رہنے دیں، انہیں تبدیل نہ کریں تاہم اگر وائٹ بال کے لیے آپ کو کوئی تبدیلی لانی ہی ہے تو پھر محمد رضوان کو ٹیم کیپٹن بنایا جائے، میرے منہ سے ہمیشہ سے سب نے محمد رضوان کا ہی نام سنا ہوگا۔

یاد رہے کہ بابراعظم نے گزشتہ روز تینوں فارمیٹ کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے کچھ ہی دیر بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹوئنٹی کیلئے شاہین آفریدی اور ٹیسٹ ٹیم کیلئے شان مسعود کو کپتان مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔