نیوٹرل ہوں۔ حق اور سچ کا ساتھ دوں گا۔عامر لیاقت

Mar 17, 2022 | 20:13:PM
 نیوٹرل۔ حق۔ سچ۔عامر لیاقت۔عمران اسماعیل۔اختلافات
کیپشن: عامر لیاقت حسین اور گورنر سندھ عمران اسماعیل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز) قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن عامر لیاقت نے کہا ہے کہ میں نیوٹرل ہوں، حق اور سچ کا ساتھ دوں گا، یہ بات انہوں نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہی۔حکومت اپنے اتحادیوں سمیت پی ٹی آئی اراکین کی ناراضگیاں دور کرکے انہیں منانے کیلئے تگ و دو میں مصروف ہے تاہم ابھی پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکے۔اسی سلسلے میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن عامر لیاقت سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور سمیت موجودہ سیاسی معاملات پر گفتگو کی۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران  اسماعیل نے کہا کہ میں روٹھے ہوئے کو منانے نہیں بلکہ اپنے بھائی کے گھر چائے پینے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بھی بات ہوئی ہے عامر لیاقت انمول ہے اس کے ضمیر کو کوئی نہیں خرید سکتا۔گورنرسندھ نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں اس وقت خریدو فروخت کا بازار لگا ہوا ہے، لوگ اپنے ضمیر کی قیمتیں لگارہے ہیں، خریدنے والے لوگ تصور نہیں کرسکتے کہ عامر لیاقت حسین کی قیمت اس سے کہیں زیادہ ہے،اب ہمیں پتہ چل گیا ہے کہ اصل غم ابسولوٹلی ناٹ کا ہے۔ شہبازشریف نے کہا ہے کہ عمران خان کو ایبسلوٹلی ناٹ کہنے کی ضرورت کیا تھی؟ شہباز شریف نے یہ بات اپنی تمام غیرت کو الگ رکھ کر کہی،عامرلیاقت حسین پیسوں پر بکنے والا شخص نہیں ہے، سندھ ہاؤس میں سودے ہورہے ہیں، ہماری ایجنسیوں کو علم ہے وہ وزیراعظم کو ہرچیز پہنچارہے ہیں۔،گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ سب کی فائلیں بن رہی ہیں، عمران خان کامیاب ہوکر باہر نکلے گا تو چھوڑے گا نہیں چن چن کر مارے گا۔اس حوالے سے عامر لیاقت حسین کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات سے قبل کہا گیا تھا کہ حلقے سے منتخب ہونے والے ممبر صوبائی اسمبلی علی جی جی اس موقع پر شریک نہیں ہوں گے۔ذرائع کے مطابق عامر لیاقت کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ایم پی اے علی عزیز جی جی ملاقات سے غیر حاضر رہے، علی عزیز جی جی کو فون کرکے عامر لیاقت کے گھر آنے سے روک دیا گیا تھا، ملاقات میں حلقے سے منتخب دوسرے ایم پی اے جمال صدیقی موجود تھے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ایک ٹویٹ کے ذریعے عامر لیاقت نے کراچی میں وزیر اعظم کی آمد پر خود کو  نظر انداز کیے جانے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔


یہ بھی پڑھیں۔24نہیں28 ارکان قومی اسمبلی حکومت کے مخالف