قومی اسمبلی: پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی کی تحریک مسترد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے حکم پر انتخابات کے لیے 21 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی فراہمی کی تحریک مسترد کر دی۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسملبی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے آج الیکشن کمیشن کو فنڈ دینے کے معاملے پر غور کیا، یہ آئینی ذمہ داری ہے اگر اجلاس کو پانچ منٹ کیلئے ملتوی کر کے دوبارہ شروع کیا جائے تو بہتر ہوگا، اگر ایوان اجازت دے تو پانچ منٹ بعد نیا سیشن شروع کرتے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اس ایوان نے گزشتہ دنوں میں ایک قرارداد منظور کی، اس ایوان نے متفقہ قراردادیں منظور کیں، سوموٹو کے ذریعے شروع ہونے والے مقدمے میں چار ججز نے پٹیشن خارج کی تھیں، الیکشن کمیشن نے انتخابات اکتوبر میں کرانے کا اعلان کیا، معاشی اور سیکیورٹی حالات کے باعث فیصلہ کیا گیا، اس ایوان نے بھی کہا کہ وفاق کو مضبوط کرنے کی بات کی، قراداد کے ذریعے ایوان نے مطالبہ کیا کہ ایک ہی وقت میں انتخابات ہوں، ایوان نے حکومت کو بھی پابند کیا۔
وزیر قانون نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کو ہدایات کی گئی کہ کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے 21 ارب روپے جاری کیے جائیں، کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں خرچہ کا اختیار اس ایوان کو ہے، کابینہ نے یہ معاملہ ایوان کو ریفر کردیا ہے، اس پر ایوان سے رائے لیں کہ ایوان اجازت دیتا ہے یا نہیں۔
علی وزیر کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ مفتی صاحب کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے، مفتی عبدالشکور سچ بولنے والے شخص تھے، انہوں نے وراثت میں جو چیزیں چھوڑی ہیں وہ ہمارے لیے فخر ہیں، ان کا گھر اس بات کا ثبوت ہے، مرنے سے دو دن پہلے انہوں نے کہا کہ مجھے دھمکی ملی ہے، میں نے کہا کہ کس نے دھمکی دی ہے، انہوں نے جواب دیا کہ اداروں نے اطلاع دی ہے، ان کی گاڑی بالکل خراب ہوگئی ہے، تحقیقات ہونی چاہیے کہ کسی جان بوجھ کر تو ہٹ نہیں کیا گیا، حکومت پاکستان ان کے بچوں کی مالی مدد کرے۔
محسن داوڑ نے کہا کہ مفتی صاحب کا اچانک چلے جانا بہت افسوسناک ہے، ان کا کچہ مکان آپ نے سوشل میڈیا پہ دیکھا ہوگا، بہت کم ایسے لوگ ہیں جو گراس روٹ سے ابھر کر آتے ہیں، ان کے خاندان اور پارٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں، مفتی عبدالشکور کے ساتھ سرکاری معاملات میں کافی واسطہ پڑا، میرے پاس الفاظ نہیں کہ ان کی شخصیت کا احاطہ ہوسکے، ان کے جانے سے ان کے علاقے اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوا، کابینہ کی فیصلہ سازی میں ان کی کمی محسوس کی جائے گی۔
یاد رہے وفاقی کابینہ نے پنجاب اور کے پی انتخابات کیلئے 21 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی سمری پارلیمنٹ کو بھیجی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں خواجہ آصف، رانا تنویر، ایاز صادق، امیر مقام، مرتضٰی جاوید عباسی، رانا ثنااللہ، مصدق ملک، اسعد محمود، شاہ زین بگٹی، ریاض پیرزادہ اور حنا ربانی کھرسمیت دیگر کابینہ اراکین شریک ہوئے۔
کابینہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے پنجاب میں الیکشن کے لیے فنڈز سے متعلق فیصلے پر غور کیا گیا جس کے بعد کابینہ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے لیے 21 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی سمری پارلیمنٹ کو بھیجی۔