افغان طالبان اور دہشتگرد تنظیموں کا گٹھ جوڑ,القاعدہ رہنماؤں کی اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیاں

Sep 15, 2023 | 11:48:AM
افغان طالبان اور دہشتگرد تنظیموں کا گٹھ جوڑ,افغان طالبان کی سر پرستی میں القاعدہ کے مختلف رہنماؤں کی افغان حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیاں کی گئی ،،،القاعدہ افغان طالبان حکومت کے ساتھ ”قریبی اورعلامتی“ تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہے
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(احمد منصور)افغان طالبان اور دہشتگرد تنظیموں کا گٹھ جوڑ,افغان طالبان کی سر پرستی میں القاعدہ کے مختلف رہنماؤں کی افغان حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیاں کی گئی  ہیں،القاعدہ افغان طالبان حکومت کے ساتھ ”قریبی اورعلامتی“ تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہے۔

 افغانستان میں القاعدہ کے رہنما طالبان حکومت کی سر پرستی میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں ، القاعدہ کے اراکین نے طالبان حکومت میں سیکیورٹی اور انتظامی امور میں تقرریاں اور مشاورتی منصب حاصل کر رکھے ہیں ،القاعدہ کو ماہانہ فلاحی ادائیگیاں کی گئیں اوراس کے کچھ حصے جنگجوؤں کو بھی فراہم کئے گئےہیں

تفصیلات کے مطابق افغانستان کی صورتحال پر ہوئی  تاشقند کانفرنس میں شرکاء کاکہنا تھا کہ طالبان حکومت   تیزی سے پیچیدہ ہوتی جارہی ہے اور دہشتگردوں کے ہاتھ میں اسلحہ و گولہ بارود آنے کے خدشات اب عملی شکل اختیار کر رہے ہیں، طالبان کو اب یہ بتانا ہوگا افغانستان کی سرزمین کسی بھی دہشتگرد تنظیم کیلئے محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے۔

مزید پرھیں:عوام کو جن سے امید ہے ان میں حالات سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں:مولانا فضل الرحمان

مغربی ممالک کی جانب سے جو ہتھیار افغانستان لائے گئے اب وہ دہشتگردوں کے ہاتھ لگ چکے ہیں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کو تاریخی غلطی کے طور پر دیکھا جائیگا جس وجہ سے عسکریت پسندوں کو ایک بار پھر اس ملک میں قدم جمانے کا موقع میسر آگیا ہے۔افغان عبوری حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ ملک میں موجود ان دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے مؤثر اقدامات کرے۔

 اس حوالے سے مقررین  کا مزید کہنا تھا کہ  تحریک طالبان پاکستان افغانستان میں محفوظ پناہ لئے ہوئے ہے اور وہاں سے ہی پاکستان پر حملے بھی کئے جا رہے ہیں افغانستان ایک بار پھر دہشتگردی کی آماجگاہ بن چکا ہےوہ پاکستان کے اندر حملہ آور دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کریں القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان کو پاکستان کے اندر بڑھتے ہوئے حملے کرنے کے لیے رہنمائی فراہم کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعلیٰ پنجاب سے چینی قونصل جنرل کی ملاقات


ّ