گندم کی خریداری نہ ہونے پر کسان سراپا احتجاج،صوبائی رہنماء گرفتار

پنجاب حکومت نے کسانوں کے کسی نمائندے کو گرفتار نہیں کیا اور نہ ہی صوبہ بھر میں کسانوں کے نمائندوں کی گرفتاریاں ہوئی ہیں،عظمیٰ بخاری

Apr 29, 2024 | 11:43:AM
گندم کی خریداری نہ ہونے پر کسان سراپا احتجاج،صوبائی رہنماء گرفتار
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(امجد حسین)سرکاری سطح پر گندم کی خریداری نہ ہونے پر کسانوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔گندم کی کٹائی چھوڑ کر سڑکوں پر نکل آئے۔کسان بورڈ کے رہنماء کو گرفتار کرلیا گیا۔

کسان حکومت کے خلاف سڑکوں پر آگئے جہاں رحیم یار خان میں کسانوں نے گلے میں زنجیریں ڈال کر احتجاج کیا،بہاولنگر میں ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے غیرقانونی طریقے سے فیکٹری پہنچنے والا باردانہ برآمدکرکے فیکٹری کو سیل کردیا۔ 

ضرورپڑھیں:پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، نیاریکارڈ قائم
دوسری جانب کسان بورڈ پنجاب کے سربراہ میاں عبدالرشید کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا جس کی تصدیق کسان بورڈ پاکستان نے کی۔کسان بورڈ پاکستان نے بتایا کہ دیگر رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، احتجاج روکنے کے لیے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔

سرکاری سطح پر گندم کی خریداری شروع نہ ہوسکی

اطلاعات کے مطابق جہانیاں میں سرکاری سطح پر گندم کی خریداری شروع نہ ہوسکی، کسان مڈل مین اور آڑھتیوں کو سستے داموں گندم فروخت کرنے پر مجبور ہیں، کسانوں کاکہناہے آڑھتی گندم کی قیمت صرف 2800روپے من دے رہے ہیں، حکومت فوری طور پر گندم کی خریداری شروع کرے۔

کسانوں کا الزام ہے کہ آڑھتی اور مڈل مینوں نے سستے داموں گندم خرید کر سٹاک کرلی ہے، اگر حکومت نے گندم کی خریداری شروع نا کی تو ہم کپاس کی فصل کاشت نہیں کرسکتے ۔

 پنجاب حکومت نے کسانوں کے کسی نمائندے کو گرفتار نہیں کیا:عظمٰی بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے کسانوں کے کسی نمائندے کو گرفتار نہیں کیا اور نہ ہی صوبہ بھر میں کسانوں کے نمائندوں کی گرفتاریاں ہوئی ہیں،پاکستان میں کسانوں کی تین سے چار تنظیمیں ہیں،پنجاب حکومت کسانوں کے حقیقی نمائندوں سے مکمل رابطے میں ہے،کچھ لوگ اپنی سیاست کی آڑ میں کسانوں کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں۔

کچھ ایسے موسمی کسان بھی بن گئے ہیں جنہوں نے مخالف سیاسی جماعت سے ہمارے مقابلے میں الیکشن بھی لڑے ہیں،پنجاب حکومت کسانوں کے ہر قسم کے مفاد کا تحفظ کر رہی ہے اور کرے گی بھی،کسی کو اپنی ذاتی سیاست کسانوں کی آڑ میں چمکانے کی اجازت نہیں دیں گے،جو لوگ اپنی سیاسی دکانداری کے لیے کسانوں کا لبادہ اوڑھے ہیں ان کو کسانوں کا نام استعمال نہیں کرنے دیں گے،ایک مخصوص جماعت اپنے لوگوں کے ذریعے گندم کے معاملے کو سیاسی رنگ دے رہی ہے،یہ جماعت کسانوں کی سب سے بڑی دشمن جماعت ہے۔

یاد رہے کہ حکومت پنجاب نے گندم کی فی من امدادی قیمت 39سو روپے مقرر کی ہے،کہیں بھی کسان کو 3ہزار سے اوپر رقم نہیں مل رہی،باردانہ نہ ملنے کی شکایات بھی جگہ جگہ سے موصول ہورہی ہیں۔