عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار، پولیس گیسٹ ہاوس میں ٹھہرانے کاحکم

May 11, 2023 | 18:04:PM
عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار، پولیس گیسٹ ہاوس میں ٹھہرانے کاحکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی نیب کے جانب سے گرفتاری غیر قانونی قرار دے دی ۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے حکم پر اسلام آباد پولیس نےسابق وزیر اعظم عمران خان کو سپریم کورٹ میں پیش کیا ، عدالت پیشی کے موقع پر چیف جسٹس نے عمران خان کو ویلکم کیا اور فیصلہ سناتے ہوئے نیب کی جانب سے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے چیئر مین پی ٹی آئی کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا  ساتھ ہی  عمران خان کو کل اسلام آباد ہائیکورٹ سے  رجوع کرنے کا حکم بھی دیا ہے ، عمران خان کی جانب سے گھر جانے کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے ، پولیس لائن گیسٹ ہاوس میں ٹھہرانے کا حکم دیا گیاہے۔

عمران خان کی پیشی پر سماعت:

سماعت کے دوران  چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ عدالت چاہتی ہے آپ خود ملک میں فسادات کی مزمت کریں،سپریم کورٹ ہر شہری کو قانونی حق دے گی،

ملک میں آپ کی گرفتاری کے بعد تشدد کے واقعات ہورہے ہیں،ہم ملک میں امن چاہتے ہیں ، آپ سابق وزیر اعظم اور سینئر لیڈر ہیں،ہر سیاست دان کی ذمہ داری ہے کہ امن و امان یقینی بنائے،مئی کو آپکو بائیو میٹرک روم ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا،آپ نے ہائیکورٹ میں سرنڈر کیا تھا،ہم سمجھتے ہیں عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی ہے،ہائیکورٹ کل کیس کی سماعت کرے اور عمران خان کو حکم دیا کہ وہ کل اسلام آبا د ہائیکورٹ میں پیش ہوں ۔

اسلام آبا د ہائیکورٹ جو حکم دے گی آپ کو ماننا ہو گا، چیف جسٹس

 چیف جسٹس نے سماعت کے دوران  پی ٹی آئی چیئرمین سے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ جو فیصلہ کرے آپکو ماننا ہوگا، جس پر عمران خان کے وکیل حامد خان نے کہا کہ کچھ دن کی مہلت ہمیں دی جائے،سپریم کورٹ نے حامد خان کی استدعا مسترد کر دی اور حکم دیا کہ کل ہی عمران خان ہائیکورٹ میں پیش ہوں،جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ 
عمران خان پورے ملک میں عوام کو اپنے ورکرز کو امن و امان کا پیغام دیں،سیاسی ماحول سیاسی رہنماوں کیوجہ سے خراب ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ جیسے لیڈر دوبارہ نہیں آئیں گے،چیف جسٹس

عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں جاری اشتعال تورپھوڑ  پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید جیسے لیڈر دوبارہ نہیں آئیں گے ، 
 اتنے بڑے لیڈرز کو مارنے کے بعد بھی ملکی حالات کنٹرول میں رہے۔

پی ٹی آئی کیخلاف 25 کی توہین عدالت بھی زیر التوا ہے ، جسٹس محمد علی مظہر

سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تحریک انصاف کیخلاف 25 مئی کی توہین عدالت بھی زیر التوا ہے،چیف جسٹس عم عطا بندیال نے کہا کہ آج یہاں سپریم کورٹ کی وجہ سے ہی کھڑے ہیں ، اس کے بعد عمران خان کو روسٹرم پر بلایا گیا اور کہا کہ خان صاحب بولیں آپ جو بھی بولیں گے ہر لفظ اہم ہوگا۔

میرے سر پر ڈنڈے مارے گئے ، عمران خان 

روسٹڑم پر آنے کے بعد چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ جو کچھ انتشار ہوا میری گرفتاری کے بعد ہوا،مجھے نیوز کا بھی نہیں بتایا گیا،میرا موبائل لے لیا گیا،مجھے پتا ہی نہیں ملک میں کیا ہوا ہے،میں نے پوچھا پھر بھی کچھ نہیں بتایا گیا،مجھے کمانڈو ایکشن کر کے سر پر ڈنڈے مارے گئے،نیب نے گرفتاری کے بعد مجھے نوٹس دکھایا،جسٹس اطہر من اللہ نے جواب دیا کہ آپ خوش قسمت ہیں آپ سے بدتر دوسرے رہنماوں کیساتھ ہوا۔ 
عمران خان کا کہنا تھا کہ جو میرے ساتھ ہوا اس کا ری ایکشن تو آئے گا، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ایسا نہ کہیں،میڈیا موجود ہے احتیاط سے بات کریں،میرے ہوتے ہوئے کئی لوگوں کو قانونی ریلیف ملا۔

کارکنان پر امن احتجاج کریں ، املاک کو نقصان نہ پہنچائیں ، عمران خان کا پیغام 
عمران خان کا روسٹرم پر کہنا تھا کہ  جو الیکشن چاپتا ہے وہ فساد نہیں چاہے گا،تحریک انصاف ملک میں امن چاہتی ہے،میں نے تو ہر قسم کے تشدد سے ورکرز کو روکا ہے،تمام لوگ پر امن احتجاج کریں ملک کو نقصان نہ پہنچایا جائے،27سال سے پرامن رہنے کا پیغام دیا ہے،سب کو کہتا ہوں سرکاری اور نجی املاک کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔

مخالفین سے مذاکرات کریں ، چیف جسٹس کی عمران خان سے اپیل 

عدالت پیشی کے موقع پر چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ میری درخواست ہے کہ پلیز مخالفین سے مذکرات کریں،چاہے آپکو مخالف اچھے نہ لگیں ملک کیلئے مذاکرات کریں، چیف جسٹس پاکستان نے عمران خان کو انتخابات کے حوالے سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ میری درخواست ہے کہ پلیز مخالفین سے مذاکرات کریں،چاہے آپکو مخالف اچھے نہ لگیں ملک کیلئے مذاکرات کریں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ دونوں سائیڈ سے شدت ناقابل یقین ہے،آپ براہ مہربانی اپنا رول ادا کریں اور تعاون کریں۔