پہلا سیٹ لائٹ نیٹ ورک پر چلنے والا فون متعارف

Sep 09, 2023 | 13:02:PM
 چینی اسمارٹ کمپنی ’ہواوے‘ نے پہلا سیٹ لائٹ نیٹ ورک پر چلنے والا اسمارٹ فون متعارف کروا دیا۔
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) چینی اسمارٹ کمپنی ’ہواوے‘ نے پہلا سیٹ لائٹ نیٹ ورک پر چلنے والا اسمارٹ فون متعارف کروا دیا۔

’ہواوے‘ نے ’میٹ 60 پرو پلس‘ کو نہ صرف فائیو جی سپورٹ کے ساتھ پیش کیا ہے بلکہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ فون سیٹ لائٹ موبائل نیٹ ورک پر بھی چلے گا، جس کا مطلب یہ ہے کہ عام موبائل نیٹ ورکس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

تاہم کمپنی نے یہ واضح نہیں کیا کہ ’ہواوے: میٹ 60 پرو پلس‘ کن کن ممالک اور خطوں میں سیٹ لائٹ نیٹ ورک پر کام کر سکتا ہے۔ کمپنی کے مطابق مذکورہ فون چین کی جانب سے 2016 میں متعارف کرائے گئے موبائل نیٹ ورک سیٹ لائٹ ’تیانٹونگ‘ (Tiantong satellite) پر چلے گا۔

یہ کمپنی کا پہلا فون ہوگا جو سیٹ لائٹ نیٹ ورک پر بھی چلے گا، تاہم اس کے علاوہ فون عام موبائل نیٹ ورکس پر بھی کام کرے گا اور ساتھ ہی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس میں ایسی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، جس سے ڈاؤن لوڈنگ کی رفتار بہتر بنائی گئی ہے۔ یعنی مذکورہ موبائل سے صارف جب بھی کوئی چیز ڈاؤن لوڈ کرنا چاہے گا تو فون دیگر فونز کے مقابلے تیزی سے ڈاؤن لوڈنگ کرے گا۔

’ہواوے: میٹ 60 پرو پلس‘ کو 12 جی بی ریم اور 256 جی بی میموری کے ساتھ متعارف کرایا ہے اور اس میں بھی کمپنی نے اپنا ہی آپریٹنگ سسٹم یعنی ’ہارمنی او ایس‘ دیا ہے۔ فون کو 13 میگا پکسل کے اپگریڈ ٹیکنالوجی کے حامل سیلفی کیمرا جب کہ تین بیک کیمراؤں کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 2 دہشتگرد گرفتار

’ہواوے: میٹ 60 پرو پلس‘ کے بیک پر دیے گئے تین میں سے دو کیمرا ترتیب وار 48 میگا پکسل کے ہیں جب کہ تیسرا 40 میگا پکسل کا ہے۔

فون میں فنگرپرنٹ سینسر سمیت چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی بھی دی گئی ہے اور اس میں 5 ہزار ایم اے ایچ بیٹری کو 44 واٹ فاسٹ چارجر کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ فون میں وائرلیس چارجر بھی دیا گیا ہے اور اس کی اسکرین 8۔6 انچ رکھی گئی ہے۔ فون کو فوری طور پر فروخت کے لیے پیش نہیں کیا گیا، تاہم دنیا بھر کے صارفین کمپنی کی ویب سائٹ پر اسے آن لائن خرید سکیں گے۔

اس کی قیمت پاکستانی 2 لاکھ 90 ہزار روپے تک رکھی گئی ہے، یعنی اس کی قیمت ایک ہزار امریکی ڈالر سے کچھ کم ہے۔