کوئی بھی محب وطن پاکستانی کشمیر فروشی پر چپ نہیں رہ سکتا،احسن اقبال

Feb 05, 2021 | 18:49:PM
 کوئی بھی محب وطن پاکستانی کشمیر فروشی پر چپ نہیں رہ سکتا،احسن اقبال
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ کوئی بھی محب وطن پاکستانی کشمیر فروشی اور نااہلی پر خاموش نہیں رہ سکتا، یہ ہمارے ضمیر، کشمیریوں اور ملک کے ساتھ زیادتی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کشمیر پر یا تو بہت بڑی ناکامی اور مجرمانہ نااہلی کی ذمہ دار ہے یا پھر اس نے کشمیر فروشی کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق   یوم یکجہتی کشمیر پر احسن اقبال نے وزیراعظم عمران خان سے 12 سوالات کے جواب مانگ لئے۔ احسن اقبال نے سوال کیا کہ مودی کے اپنے منشور میں کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کے واضح اعلان کے باوجود عمران خان نے مودی کی انتخابات میں کامیابی کے لیے ٹویٹ کیوں کیا تھا؟ 2- مقبوضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے صدر کی جانب سے 27 مئی 2019 کو اس اعلان کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کر دیا جائے گا، عمران خان نے کیا عملی اقدامات کئے؟ 3- دنیا کی سب سے زیادہ قابض فوج کی موجودگی والے علاقے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے 1 لاکھ 80 ہزار اضافی فوج بھجوانے پر عمران خان نے کیا کیا؟
 4 جولائی 2019 کو بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے مقبوضہ جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لئے مقبوضہ خطے کے دورے کا نوٹس لینے میں عمران خان حکومت کیوں ناکام رہی اور اس معاملے میں ہاتھ پر ہاتھ دھر کر کیوں خاموش بیٹھی رہی؟ 5- جولائی 2019 میں جب قابض بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر سے سیاحوں کو نکالنا شروع کیا تو عمران خان حکومت نے کیا کیا؟ یہ بھارتی اقدام اس امر کا واضح عکاس تھا کہ کیا ہونے جارہا ہے؟ 6- عمران خان نے صدر ٹرمپ کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی کے عزائم کے بارے میں کیا بتایا؟ محسوس ہوتا ہے کہ انہوں نے اس بارے میں یا تو سرے سے کوئی بات ہی نہیں کی یا پھر ایک کمزور کیس پیش کیا یا پھر کسی ڈیل کا حصہ بن گئے؟ 7- پانچ اگست کے بھارتی اقدام کے بعد وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ نے فعال، موثر اور عملی خارجہ پالیسی کی راہ کیوں اختیار نہیں کی؟ کیوں عمران خان نے اس معاملے پر حمایت حاصل کرنے کے لئے کسی ایک بھی دوست ملک کا دورہ نہیں کیا؟ جبکہ بھارتی وزیراعظم مسلسل متحرک دکھائی دیئے اور عالمی برادری کی حمایت کے لئے کئی ممالک کے دورے کئے۔
 اہم اور دوست ممالک جانے اور قومی مفاد پر حمایت حاصل کرنے کے بجائے ہمارے وزیر خارجہ اپنے شہر میں مریدین کے ہمراہ میڈیا پر خطاب میں مصروف رہے ؟ انہیں کشمیر کے ایک نکاتی ایجنڈے پر سلامتی کونسل اور او آئی سی کے تمام رکن ممالک کا دورہ کرنا چاہیے تھا۔ ایسا نہیں ہوا؟ 9- عمران خان حکومت نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انفارمیشن بلیک آوٹ اور کرفیو ختم کرانے کے لئے دنیا کے اہم دارلحکومتوں بالخصوص سلامتی کونسل کے رکن ممالک میں پاکستان کے خصوصی ایلچی کیوں نہیں بھیجے ؟ 
 قومی اسمبلی کی قرارداد کے باوجود جموں کشمیر پر او آئی سی کا خصوصی سربراہی اجلاس بلانے کی درخواست اور اس ضمن میں لابی کیوں نہیں کی گئی؟ 11- 2019 میں کشمیر پر پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد منظور ہونے کے 24 گھنٹے کے اندر ہی حکومت نے مریم نواز شریف کو گرفتار کر کے قومی اتحاد کو پارہ پارہ کرنا کیوں ضروری سمجھا؟ جب وہ کشمیریوں سے یک جہتی کے لئے مظفرآباد جا رہی تھیں۔ 12- پی ٹی آئی حکومت نے یومِ یکجہتی کشمیر کے دن کشمیر پر پارلیمان کے اتحاد کا پیغام دینے کے بجائے متنازعہ قا نو ن سا ز ی لا کر قومی اسمبلی میں کیوں طوفان بدتمیزی مچایا اور لڑائی سے ماحول خراب کیا ؟
 جنرل سیکرٹری ن لیگ نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ عمران خان نے پاکستان کو داخلی، معاشی اور سفارتی سطح پر اتنا کمزور کر دیا ہے کہ مودی حکومت کو مقبوضہ جموں کشمیر کو غیر قانونی طور پر ضم کرنے کی ہمت ہوئی۔ 72 سال میں بھارت کو ایسا کرنے کی جرات نہ ہو سکی۔