اداروں کو پیغام ہے، چوروں سے ملک کو بچالو کہیں گیم ہاتھ سے نہ نکل جائے، عمران خان

Jul 02, 2022 | 21:58:PM
تحریک انصاف، چیئرمین، عمران خان، اداروں کے خلاف، جنگ کرنے نہیں نکلا،
کیپشن: عمران خان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام اداروں کو پیغام دے رہے ہیں کہ ملک کو ان چوروں سے بچالو کہیں گیم ہاتھ سے نکل نہ جائے، عوام ان کے ساتھ نہیں، امپائر ساتھ ہیں، امپائر کے ساتھ ہونے کے باوجود میں انکوشکست دوں گا، اللہ عدلیہ اور نیوٹرلز سے پوچھے گا کیسے ایسے چوروں کو ملک پر مسلط ہونے دیا،25جولائی کی دھرنا دیتا توشام انتشار ہونا تھا، پولیس اور رینجرز کے سامنے میری قوم نے کھڑا ہونا تھا، میں اپنے اداروں کے خلاف جنگ کرنے نہیں نکلا،ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، ہمیں طاقت ور فوج کی ضرورت ہے۔ 
پریڈ گراو¿نڈ جلسے کے دوران عمران خان کے سیاسی اور کرکٹ کیرئیر پر ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں بڑی سکرینیں نصب کرنے اور خطاب دکھانے کے بھی انتظامات کیے گئے۔ سابق وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے میر جعفر اور میر صادق سے مل کر ہماری حکومت کے خلاف سازش کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ میرے باہر نکلنے کا ایک ہی مقصد ہے امپورٹڈ حکومت نامنظور۔ انہوںنے کہاکہ میں یہ ثابت کرنا چاہتا تھا اگر 25 مئی کو یہ ظلم نہ کرتے تو اسی طرح عوام کا سمندر آنا تھا جس نے ایک نعرہ لگانا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور،قوم نہ امریکا کو تسلیم کرتی ہے اور نہ ان ڈاکوؤں کو۔ انہوں نے کہا کہ 26 مئی کی صبح میں نے فیصلہ کیا کہ ہم دھرنا نہیں دیں گے کیونکہ مجھے پتا تھا کہ عوام میں پولیس اور رینجرز کے خلاف غصہ تھا کیونکہ انہوں عورتوں اور بچوں پر ظلم کیا تھا۔ میں تو امپورٹڈ حکومت کے خلاف نکلا تھا جس نے منتخب حکومت کو ہٹایا۔ انہوںنے کہاکہ بڑے بڑے ڈاکو ہمارے اوپر مسلط کیے گئے۔ 
انہوںنے کہاکہ میں پیغام دینا چاہتا تھا کہ قوم کیا چاہتی ہے،اس دن شام کو انتشار ہونا تھا۔ انہوںنے کہاکہ میری قوم نے رینجرز اور پولیس کے سامنے کھڑے ہو جانا تھا، میں نے سوچا کہ لوگ بھی میرے، پولیس بھی میری اور رینجرز بھی میرے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے پتا ہے تمہاری کوشش کیا ہے، تم چاہتے ہو کہ ہم اپنی فوج اور عدلیہ کے سامنے کھڑے ہوجائیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک تکلیف یہ کہ امریکا نے سازش کی اور دوسری تکلیف یہ کہ اس قوم کی اتنی زیادہ توہین کی کہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو ملک پر مسلط کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ میرا پاکستان کے اداروں سے سوال ہے آپ نے کیسے ان ڈاکوؤں کو ہمارے اوپر مسلط ہونے دیا؟ میں اداروں سے پوچھتا ہوں کرپشن کے خلاف اکیلے میں نے ٹھیکہ لیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آپ ایسے لوگوں کو بٹھا دیتے ہیں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے۔ انہوں نے پہلے بھی چوری کی اور اب دوسرا این آر او لیا، اب نیب میں ترمیم کرکے 1100 ارب بچایا ہے، اس ملک کے اداروں سے پوچھتا ہوں کہ یہ آپ کا پاکستان نہیں ہے۔ عدلیہ کا کام ہے قانون کی بالادستی قائم کرنا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں بڑے احترام سے پوچھتا ہوں کہ کیا کہیں ایسا ہوتا ہے کہ ملزم قاضی بن جائے۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف ایف آئی اے پر بیٹھ جائے، نیب پر بیٹھ کر 1100 ارب روپے کا ڈاکہ مارے۔ ججز سے اللہ پوچھے گا کہ بتاو¿ کیا آپ نے میری زمین پر انصاف کیا کہ نہیں،کیا آپ طاقتور کو قانون کے نیچے لے کر آئے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے جہاں چھوٹا چور جیل جاتا ہے اور طاقتور بچ جاتا ہے،جنہوں نے اس ملک کو لوٹا آپ نے کیسے انہیں این آر او لینے دیا، کیا آپ کو ازخود نوٹس نہیں لینا چاہیے؟ امپورٹڈ حکومت سن لو، چیری بلاسم سن لو، ڈیزل سن لو، آصف زرداری سن لو ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کی کوئی جائیداد باہر نہیں ہے،سب کچھ بیچ دیا، اب جینا مرنا یہاں ہے۔عمران خان نے کہاکہ امپورٹڈ حکومت کا جینا مرنا پاکستان میں نہیں۔
 انہوںنے کہاکہ نواز شریف کا احتساب شروع ہوتا ہے تو ملک سے باہر چلا جاتا ہے، اب پھر این آر او کا انتظار کر رہا ہے واپس آنے کے لیے۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ یہ ملک نیچے جاتا ہے تو ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا،یہ باہر چلے جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جب آصف زرداری اقتدار میں آیا تو حسین حقانی کے ذریعے امریکا کو پیغام دیا کہ مجھے پاکستانی فوج سے بچایا جائے۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیا تھا،لاہور، کراچی اور ملتان سمیت قوم نکلی باہر ہوئی ہے اور اداروں کو پیغام دے رہی ہے ابھی بھی وقت ہے اس ملک کو چوروں سے بچا لو،کہیں ہمارے ہاتھ سے گیم نہ نکل جائے۔
 سابق وزیر اعظم نے کہاکہ آخرت میں سب سے سوالات ہوں گے اور پوچھا جائے گا، اللہ تعالیٰ نیوٹرلز سے بھی پوچھے گا کیسے ان چوروں کو قوم پر مسلط ہونے دیا ،آج چھوٹے چور جیلوں میں ہیں اوربڑے چور ہم پر مسلط ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب بھارت گیا تو حریت لیڈروں کو نہیں ملا کہیں نریندرا مودی ناراض نہ ہو جائے،مودی سے ملاقات فوج سے چھپ کر کی اور اسے شادی پر بلایا۔ انہوںنے کہاکہ مجھے نوجوانوں کو سمجھانا ہے کہ ہمیں انگریز سے آزادی چاہیے تھی،انگریز کے زمانے میں نظام بہتر چلتا تھا،قانون کی بالادستی تھی،ہم نے اس لیے آزادی مانگی کہ ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے سر نہیں جھکاتے۔
پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ ہم یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں قوم امریکا کے غلاموں کو کبھی تسلیم نہیں کرےگی۔انہوں نے کہاکہ آج میں سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر کسی کا خیال ہے کہ ہماری قوم ان کو مان جائے گی جو پیسے کی پوجا کرتے ہیں تو یہ نہیں ہوگا،جن پولیس اور رینجرز والوں نے عورتوں اور بچوں پر شیلنگ کی انہیں خوف تھا کہ ان کی نوکری نہ چلی جائے،اپنی نوکری پچانے کے لیے انہوں نے شیلنگ کی۔عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں 20 ضمنی الیکشن کے دوران عوام حکومت کے ساتھ نہیں، امپائر ان کے ساتھ ہیں پھر بھی ان کو شکست دینی ہے، پنجاب کا الیکشن یہ صرف دھاندلی سے جیتیں گے، جب کرکٹ ٹیم کا کپتان تھا تو بھارت جا کر ان کے امپائروں کی موجودگی میں میچ جیتا تھا۔ اس کے علاوہ ہندوستان کبھی ہمارے اور اپنے امپائروں کے ساتھ پاکستان سے نہیں جیتا، ان کے مطابق وہ اب بھی ایسا ہی کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ایاز امیر وہ آدمی ہے کہ جو اپنی تحریر سے پوری کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح میری قوم کی اصلاح ہو جائے۔ انھوں نے کہا آج اس پلیٹ فارم سے ایاز امیر پر تشدد کی مذمت کرتا ہوں،اس غلط فہمی میں نہ رہنا کہ اس طرح وہ ڈر جائیں گے، ان کے مطابق جو آج صحافیوں کے ساتھ ہو رہا ہے اس سے ملک میں کیا پیغام دیا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میرے اوپر بھی کوئی 14 مقدمات درج کرائے گئے ہیں،دو ماہ میں معیشت کا جو حال کیا ہے کہ معیشت نیچے اور مہنگائی اوپر چلی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحی پر چھٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری