پنجابی بلاک بسٹر فلم’ کیری آن جٹا 3‘ کا ٹریلر جاری

May 31, 2023 | 09:46:AM
انڈین سنیما کی بلاک بسٹر پنجابی فلم ’کیری آن جٹا‘ کے تیسرے سیکوئل کا ٹریلر جاری کر دیا گیا ہے۔ فلم کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں پاکستان کے سٹیج اداکار ناصر چنیوٹی بھی اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئے نظر آئیں گے
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) انڈین سنیما کی بلاک بسٹر پنجابی فلم ’کیری آن جٹا‘ کے تیسرے سیکوئل کا ٹریلر جاری کر دیا گیا ہے۔ فلم کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں پاکستان کے سٹیج اداکار ناصر چنیوٹی بھی اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئے نظر آئیں گے۔

فلم کے ٹیزر میں کرداروں کو اُوٹ پٹانگ حرکتیں کرتے اور مزاحیہ ڈائیلاگ بولتے دیکھا جا سکتا ہے۔

کیری آن جٹا کا شمار ان فلموں میں ہوتا ہے جنہوں نے پنجابی فلم انڈسٹری کو خوب عروج بخشا، بلکہ انڈیا اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں پنجابی فلموں کو ایک نئی شہرت دی۔

View this post on Instagram

A post shared by yogen shah (@yogenshah_s)

کیری آن جٹا پہلی مرتبہ سنہ 2012 میں ریلیز ہوئی جبکہ اس کا دوسرا سیکوئل 2018 میں ریلیز ہوا، اور اب چار سال بعد تیسرا بھی ریلیز ہونے جا رہا ہے۔

جمعرات کے روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پنجابی اداکار گِپی گریوال نے فلم کا ٹیزر ریلیز کیا۔ فلم کے تیسرے سیکوئل میں بھی گپی گریوال کے ساتھ اداکارہ سونم باجوہ بطور ہیروئن نظر آئیں گی۔

اس کامیڈی فلم کی کہانی فیملی کے گرد گھومتی ہے جو الجھن اور غلط فہمیوں کا شکار رہتے ہوئے خوب مزاحیہ حرکتیں کرتے ہیں۔

سمیپ کانگ کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم کی مرکزی کاسٹ میں گِپی گریوال، بِنو ڈِھلوں، سونم باجوہ، گُرپریت گھگی، ناصر چنیوٹی، کرم جیت انمول، جسوِندر بھلا شامل ہیں۔

گِپی گریوال نے ٹوئٹر پر ٹیزر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’کیری آن جٹا 3 کے ٹیزر کے ساتھ یہ نہ رکنے والے قہقوں کا آغاز ہے۔‘

مزید پڑھیں:   نصیرالدین شاہ کا بھارتی حکومت پر اسلاموفوبیا پھیلانے کا الزام عائد

ابھی تک سامنے آنے والے اندازوں کے مطابق ’کیری آن جٹا‘ کو سال کی بڑی ریلیز قرار دیا جا رہا ہے۔

بھارتی پنجابی فلم "کیری اون جٹا3"  تھری 29 جون کو لاہور سمیت ملک بھر کے سینماؤں میں ریلیز کی جائے گی۔  

یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے فروری 2019 میں پاکستانی سینما گھروں میں بھارتی فلمز کی نمائش پر پابندی لگائی گئی تھی۔ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کرنے پر پاکستان کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔