2022ء پاک افواج کی کامیابیوں کا سال رہا

Dec 29, 2022 | 14:11:PM
مادر وطن کے دفاع کیلئے سمندر، فضاء، یا زمینی چیلنج ہو۔ مسلح افواج نے 2022ء میں ہمہ وقت چوکس رہتے ہوئے دشمن کے عزائم ناکام بنانے کا سلسلہ جاری رکھا
کیپشن: پاک افواج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (احمد منصور) مادر وطن کے دفاع کیلئے سمندر، فضاء، یا زمینی چیلنج ہو۔ مسلح افواج نے 2022ء میں ہمہ وقت چوکس رہتے ہوئے دشمن کے عزائم ناکام بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔

مشرقی اور مغربی سرحدوں پر روایتی دشمن بھارت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے نئے خطرات کا مقابلہ ہمارے جوانوں نے جانوں کی عظیم قربانی کے ساتھ کیا۔ 2022ء کے دوران سرحدوں پر چوکس رہنے کے ساتھ ساتھ وطن عزیز کو درپیش قدرتی آفات میں بھی مسلح افواج نے جانفشانی سے متحرک کردار ادا کیا۔

مسلح افواج نے اپنے تمام وسائل قوم کی خدمت میں صرف کئے، ملکی تاریخ کے بدترین سیلاب کے دوران ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کے بعد مسلح افواج اب بحالی کے طویل عمل میں بھی پیش پیش ہیں۔

پاک فضائیہ کا بھارتی جارحانہ کوششوں کا 27 فروری کو دیا گیا منہ توڑ جواب آج بھی بھارت کیلئے ڈراؤنا خواب ہے، 2022ء میں پاک فضائیہ نے بدلتی ضروریات کے پیش نظر اپنے فضائی بیڑے میں چینی ساختہ جے 10سی لڑاکا طیاروں سمیت جدید ترین جے ایف 17 بلاک تھری طیارے شامل کر کے فضائی دفاع کو مزید مستحکم کیا۔

پاک بحریہ نے بھی 2022ء کے دوران سمندی حدود کے دفاع کو مزید تقویت دینے کیلئے چین اور ترکی کے تعاون سے تیار کئے گئے نئے جنگی بحری جہاز اپنے بحری بیڑے میں شامل کئے اور دوست ممالک سمیت بین الاقوامی سطح کی جنگی بحری مشقوں میں بھرپور حصہ لیا۔ ہنگور کلاس آبدوزوں کی پاکستان میں تعمیر کے اہم مرحلے کا آغاز بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے اور خود انحصاری کی منزل کی جانب اہم پیش رفت ہے۔

جانے والے سال کے آخر میں پاک فوج کی کمان سنبھالنے والے جنرل سید عاصم منیر کا پاک فوج کو ملکی سیاست سے دور کرتے ہوئے ساری توجہ پیشہ وارانہ و فوج کے تنظیمی امور پر مرکوز کرنا ملکی تاریخ کا اہم ترین موڑ ہے جس نے فوج اور عوام کے مضبوط تعلق کی نئی بنیاد رکھی ہے۔

آرمی چیف کی صدارت میں 2022ء کی آخری کور کمانڈر کانفرنس کے اعلامیے سے آنے والے سال کی ترجیحات کی عکاسی بھی ہوگئی ہے جس کے مطابق عسکری قیادت نے دہشت گردی کے خلاف بلاتفریق لڑنے اور پاکستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق اس ناسور کے خاتمے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپہ سالار کی سامنے آنے والی پالیسیوں سے واضح ہے کہ آنے والا سال افغانستان سے دہشت گردی کے ابھرنے والے نئے خطرات کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے والی حتمی لڑائی کا سال ہے اور اس بڑے چیلنج کو ہر قیمت پر نبھانے کا عزم کیا جا چکا ہے۔