ثاقب نثار پاکستان کیلئے تباہی لائے، ڈیفالٹ تک لانے والے بھی وہی ہیں، عباسی

Apr 29, 2023 | 18:14:PM
ثاقب نثار پاکستان کیلئے تباہی لائے، ڈیفالٹ تک لانے والے بھی وہی ہیں، عباسی
کیپشن: شاہد خاقان عباسی ، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)مسلم لیگ ن کے رہنمااور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کاکہناہے کہ آج ادارے ایک دوسرے کے سامنے صف آراہیں،عدلیہ اور بیوروکریسی میں اصلاحات تک ملک نہیں چل سکتا،ثاقب نثار پاکستان کیلئے تباہی لائے، ڈیفالٹ کے خطرے تک لانے والے بھی وہی ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آج نظام درہم برہم ہے ، ملکی سائل کی وجہ لیڈرشپ کی ناکامی ہے،مسائل کا حل سب ملکر نہیں کریں گے تو نہیں ہوگا،ہمیں معلوم کرنا ہوگا حکومت کی ناکامی کی وجہ کیا ہے، تسلیم کرنا ہوگا ، ملکی حالات بہتر نہیں ہیں،سیاسی دشمنی نفرت میں بدل گئی ہے۔
لیگی رہنما کاکہناتھا کہ ایسے لوگوں کو لایا گیا جو اہلیت نہیں رکھتے ،ثاقب نثار پاکستان کیلئے تباہی لائے، ڈیفالٹ کے خطرے تک لانے والے بھی وہی ہیں،موجودہ نظام ڈیلیور نہیں کر رہا، بدقسمتی سے سب تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں پھر بڑا اضافہ!
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں سے 10 ممبر ز کی کابینہ نہیں بنا سکتے جو مسائل حل کردے،جب تک ملک میں حقیقی لیڈرشپ نہیں ہو گی نظام آگے نہیں بڑھے گا،پارلیمان میں جانے کی خواہش سب کی ہے مگر آپ کے پاس تعلیم ہونا چاہئے،آج وفاقی افسر وفاق میں نہیں آتا، صوبے میں زندگی گزارتاہے،منسٹری کو سیکرٹری کے ذریعے چلانے کی کوشش کی جاتی ہے،آج جتنے سیکرٹریز ہیں وہ نوکری چھوڑنا چاہتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ عدلیہ اور بیوروکریسی میں اصلاحات تک ملک نہیں چل سکتا،ملک میں نئے صوبے بنا دینے چاہئیں، یہ نظام نہیں چل رہا،جب تک ہم متحدنہیں ہوں گے نظام درست نہیں ہوگا،ان کاکہناتھا کہ آپ اس ادارے سے نہیں لڑ سکتے جو آئین کا خالق ہے،ملک ختم نہیں ہوتے مگر ان کی حیثیت ختم ہو جاتی ہے،جب ملک میں انتشار ہو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آج معیشت کی حالت دیکھیں اور دیکھیں ہماری ترجیحات کیا ہیں،انصاف اور سیاسی نظام نہ چل رہا ہو اور ملک ترقی کرے، ایسا ممکن نہیں،ان کاکہناتھا کہ جوڈیشری کا کام انصاف دینا ہے کیا عدالتوں میں انصاف ملتا ہے؟آپ کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے، آپ آئین تبدیل نہیں کر سکتے،پارلیمنٹ اچھی ہو یا بری، اس کے بنائے گئے قانون کو ماننا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا حکومت کیساتھ مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ