190 ملین پاؤنڈ ریفرنس: پانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کے طبی معائنے کی درخواستیں منظور

May 13, 2024 | 15:02:PM
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس: پانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کے طبی معائنے کی درخواستیں منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ارشاد قریشی )احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی طبی معائنے سے متعلق درخواستیں منظور کرلیں۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی, بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا,,نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آج مزید 2 گواہوں پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کےوکلا نے جرح مکمل کی, ریفرنس میں مزید 3 گواہوں کے بیان بھی قلمبند کر لیے گئے،جس کے بعد  مجموعی طور پر 30 گواہان کے بیانات ریکارڈ 19پر جرح مکمل ہوگئی.
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاء ظہیر عباس چودھری، انتظار پنجوتھ اور شعیب شاہین و دیگر پیش ہوئے،وکلاء صفائی کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے طبی معائنے اور سعیدہ وارثی سے ملاقات کی درخواستیں دائر کی۔
عدالت نے طبعی معائنے اور سعیدہ وارثی سے ملاقات کی درخواستیں منظور کر لیں اور سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی 8 مئی اور اور 3 مئی کو ہونے والی سماعتوں میں 2 گواہان پر جرح مکمل کی گئی تھی۔

29 اپریل کو سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مذکورہ ریفرنس میں مزید 4 گواہان اور اس سے پہلے 23 اپریل کو 6 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے۔ ایک گواہ کا بیان 6 اپریل کو قلمبند کیا گیا تھا۔

رواں برس 6 جنوری کو ہونے والی سماعت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فردِ جرم عائد نہیں ہوسکی تھی, بعد ازاں 6 مارچ کو ہونے والی سماعت میں نیب کے 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے تھے۔

عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سمیت ریفرنس کے 6 شریک ملزمان کو اشتہاری اور مفرور مجرم قرار دے دیا تھا۔

اس سے قبل 4 جنوری کو بھی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فرد جرم نہیں عائد ہوسکی تھی اور 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں درخواست ضمانت پر نیب کی جانب سے دلائل دیے گئے تھے جس کے بعد سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی گئی تھی۔