موسلادھار بارش اور برفباری، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کردیا

Feb 26, 2024 | 09:54:AM
 موسلادھار بارش اور برفباری، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کردیا
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) ملک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار  بارش اور برفباری کا امکان جبکہ  بلوچستان اور پاراچنار شہر سمیت ضلع کے بیشتر بالائی اور میدانی علاقوں پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ کہیں موسلادھار بارش اور کہیں برف باری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بلوچستان کے مختلف علاقے  چمن، قلعہ عبداللّٰہ، پشین، مسلم باغ، قلعہ سیف اللّٰہ اور بولان طوفان سے متاثر ہیں جہاں شدید بارشیں ہوئیں،کوئٹہ اور گردونواح میں بارش کے بعد مختلف علاقوں کی بجلی معطل ہوگئی جبکہ زیارت، چمن، کوژک ٹاپ، کان مہترزئی اور بولان میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے،فروری کے اختتام پر یخ بستہ ہواؤں، بارش اور برفباری نے سردی میں اضافہ کردیا۔
ادھر شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک اور شوال میں برفباری کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری،میران شاہ، میر علی، غلام خان اور دتہ خیل کے علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا کے بیشتر علاقوں میں آج بارش کا امکان ہے، دیر، سوات، چترال، مانسہرہ، نوشہرہ اور پشاور میں بارش ہوسکتی ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے کوہاٹ، بنوں، کرم اور اورکزئی میں بھی بارش کی پیشگوئی کردی۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کی لہر برقرار ہے، گزشتہ روز کالام کا درجہ حرارت منفی 16، مالم جبہ کا منفی 6 اور دیر کا منفی 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی فوجی نے اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے احتجاجاً خود کو آگ لگا لی

دوسری جانب پاراچنار شہر سمیت ضلع کے بیشتر بالائی اور میدانی علاقوں پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے،سینٹرل کرم اور اپر کرم کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری کل شام سے جاری ہے، علاقے میں آج کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں اور برفباری کا یہ سلسلہ اتوار تک جاری رہے گا،علاوہ ازیں چلاس میں تتہ پانی کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے بعد بند شاہراہ قراقرم یکطرفہ ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی ہے۔

خیبر وادی تیراہ میں رات سے جاری برفباری سے روڈ بند مقامی لوگ شدید مشکلات کے شکار  ہوگئے ،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے  تا حال کوئی کاروائی شروع نہ کی جا سکی۔