یونان کشتی حادثہ، ایف آئی اے کا انسانی سمگلرز کیخلاف کریک ڈاؤن جاری

Jun 23, 2023 | 18:54:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) یونان کشتی حادثہ کے ذمے داران میں سے لیبیا میں بیٹھ کر  نیٹ ورک کو آپریٹ کرنے والے گروہ کا تیسرا ساتھی بھی گرفتار ہو گیا۔

 ایڈیشنل ڈائریکٹر  ایف آئی اے  قیصر بشیر   مخدوم کا کہنا ہے کہ ملزم علی احمد لوگوں سے پاکستان میں بیٹھ کر رقم وصول کرتا تھا، اس گروہ کا بھیجا ہوا عمیر یحییٰ نامی نوجوان کشتی حادثہ میں لا پتہ ہے، اس پہلے ایف آئی اے نے اس گروہ کے دو ساتھی محسن اور شرافت کو گرفتار کیا ہے، گروہ کے دو سر غنہ ملزمان  وسیم اور ندیم لیبیا میں مقیم ہیں، تینوں ملزمان محسن شرافت اور علی احمد ریمانڈ پر ہیں، یہ ایک مضبوط نیٹ ورک تھا جس کے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے، اس نیٹ ورک کے دو ساتھی لیبیا میں مقیم ہیں ان کے ریڈ وارنٹ جاری کریں گے۔ 

یہ بھی پڑھیں: سرمایہ کاروں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دوں گا، میثاق معشیت کیلئے تیار ہوں: آصف زرداری

ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ گوجرانوالہ میں بھی ایف آئی اے نے بڑی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے بیرون ممالک انسانی سمگلنگ کرنے والے تین ملزمان گرفتار کر لئے، تینوں ملزمان لیبیا اورترکی میں ہیومین ٹریفکنگ کرکے نوجوانوں سے لاکھوں روپے بٹورتے تھے، ملزم اکبرعلی نے ذوالفقارسے ترکی سے آگے لے جانے کے 2 لاکھ وصول کیے، محمد سلیم نے نوجوان کو لیبیاسے غیرقانونی طریقے سے اٹلی لے جانے کے لیے 7 لاکھ وصول کیے، ایک ملزم بظاہرپراپرٹی ڈیلرکاکام کرتاہے لیکن اپنے سسرسے ملکرکرانسانی سمگلنگ کاکام کرتاتھا، انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، انسانی سمگلروں کو کشتی حادثہ میں لاپتہ ہونے والے افراد کی فیملیز کی شکایات پر گرفتار کیا گیا، ملزمان کشتی حادثے کے بعد مختلف علاقوں میں روپوش تھے۔

دوسری جانب ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے کے پی زون نے بھی بڑی کارروائی کرتے ہوئے لیبیا کشتی حادثہ میں ملوث اہم ملزم گرفتار کر لیا، انسانی سمگلر دران خان کو پشاور کے علاقے حیات آباد سے گرفتار کیا گیا، ملزم کا تعلق جمرود سے ہے، ملزم بھاری رقوم کے عوض سادہ لوح پاکستانیوں کو غیر قانونی طریقوں سے بارڈر پار کرواتا تھا، ملزم کے خلاف سمگلنگ میں مائگرینٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج تھا، ملزم کو بعد ازاں اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل راولپنڈی کے حوالے کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ لیبیا کشتی حادثہ رواں سال فروری میں پیش آیا تھا جبکہ یونان کشتی حادثہ گزشتہ دنوں پیش آیا ہے۔