مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کو مداحوں سے بچھڑے پانچ برس بیت گئے

Jun 20, 2023 | 08:50:AM
 اُردو ادب کے نامور ادیب و مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کو مداحوں سے بچھڑے پانچ برس بیت گئے۔ 
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) اُردو ادب کے نامور ادیب و مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کو مداحوں سے بچھڑے پانچ برس بیت گئے۔ 

مشتاق احمد یوسفی برِصغیر کا وہ نام ہے، جس نے اردو ادب میں اپنے نپے تلے الفاظ  کے ساتھ بھرپور طنز اور مزاح لکھ کر نہ صرف اردو ادب کو بالا مقام عطا کیا بلکہ عام قاری کے ذوقِ مطالعہ اور حسِ مزاح میں بھی بے پناہ اضافہ کیا۔ اردو ادب کے صاحب طرز مزاح نگارکو مداحوں سے بچھڑے تین برس بیت گئے۔

مشتاق احمد یوسفی 4 ستمبر 1923 میں بھارت کے صوبے راجھستان میں پیداہوئے۔ تقسیم کے بعد کراچی آئے اور بنکنگ کے شعبے سے وابستہ ہوئے اور کئی بنکوں کے سربراہ بھی رہے۔  

مشتاق احمد یوسفی کا شمار اردو کے صف اول کے مزاح نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کی تحریروں میں انشائیے، خاکے، آپ بیتی شامل ہے اور ان سب میں طنزومزاح کی وہ پرلطف روانی موجود ہے جسے پڑھ کر اردو زبان کے مزاحیہ ادب کا ہر قاری مشتاق احمد یوسفی کا گرویدہ نظر آتا ہے۔

مشتاق احمد یوسفی کی  تصانیف میں چراغ تلے، خاکم بدہن، زرگزشت،آب گم اور شام شعر یاراں شامل ہیں ۔ 

مشتاق احمد یوسفی کواردو ادب میں نمایاں کارکردگی پر حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں 1999 میں ستارہ امتیاز جبکہ  2002 میں ہلال امتیاز سے نوازا۔

علالت کے بعد 20 جون 2018 کو مشتاق احمد یوسفی اس جہان فانی سے کوچ کرگئے تھے اور ان کے انتقال سے مزاحیہ اردو ادب کا ایک باب بند ہوگیا۔