ایک لمحے نے شہر بیابان بنادیے
تباہ کن زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی جس میں ہزاروں لوگ لقمہ اجل اور لاکھوں زخمی ہوئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(سیمل اجمل )6فروری 2023 کو ترکی میں آنے والے زلزلے نے کئی ہنستے بستے گھروں کو اجاڑ کر رکھ دیا ۔ اس تباہ کن زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی جس میں ہزاروں لوگ لقمہ اجل اور لاکھوں زخمی ہوئے۔ زلزلہ کز جنوبی ترکی سے 23 کلومیٹر دور اور گہرائی 17.9 کلومیٹر بتائی گئی ۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ 1939 کے بعد ترکی کیلئے یہ سب سے بڑی آفت تھی ، جس میں ہزاروں لوگ لقمہ اجل بنے اور کئی خاندان صفحہ ہستی سے مٹ گئے ۔ زلزلے ایسی آفات ہیں جن کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔اگرچہ ترکی کو اتنے بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا لیکن ترکی نے ہمت نہیں ہاری۔ کل جہاں زندگی دوڑتی پھرتی اور مسکراتی تھی آج یہاں سوگ، غم، دکھ اور تکلیفیں ہیں، ترکوں نے کبھی بھی مشکلات میں ہار نہیں مانی اور ہر بار زندگی کو ایک نئے موڑ سے شروع کیا ہے
کل جہاں زندگی دوڑتی پھرتی اور مسکراتی تھی آج یہاں سوگ، غم، دکھ اور تکلیفیں ہیں، ترکوں نے کبھی بھی مشکلات میں ہار نہیں مانی اور ہر بار زندگی کو ایک نئے موڑ سے شروع کیا ہے#PrayForTurkiye #earthquakeinTurkiye#deprem pic.twitter.com/RFsZyjF9Ey
— ترکیہ اردو (@TurkeyUrdu) February 17, 2023
اس زلزلے میں بہت سے لوگ لقمہ اجل بنے تو کئی شدید زخمی بھی ہوئے ، جب کے بہت سے افراد کو کئی گھنٹوں کے بعد ملبے کے نیچے سے زندہ نکال لیا گیا ۔ 260 گھنٹے یعنی 11 روز تک ایک شخص جس کا نام مصطفیٰ آویسی ہے کو ملبے تلےسے زندہ نکال لیا گیا ۔ مصطفیٰ نے کہا کہ میں امید کھو چکا تھا کہ ملبے سے باہر نکل سکتا ہوں اور مجھے لگا میری فیملی زندہ نہیں رہی ۔ مصطفیٰ آویسی کی ہسپتال میں ان کی نومولود بچی اور اہلیہ سے ملاقات ہوئی ۔ مصطفیٰ آویسی اُن زندہ بچ جانے والوں میں سے ایک ہے جنہیں ترکیہ اور شام میں زلزلے کے 10 دن بعد امدادی کارکنوں کی جانب سے ملبے تلے نکالا گیا ۔
مصطفیٰ آویسی اُن زندہ بچ جانے والوں میں سے ایک ہے جنہیں ترکیہ اور شام میں زلزلے کے 10 دن بعد امدادی کارکنوں کی جانب سے ملبے تلے نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔https://t.co/RwRHh4B8PR#dawnnews #EarthquakeTurkey pic.twitter.com/95DyJ3CXpx
— DawnNews (@Dawn_News) February 18, 2023
زندہ بچنے والوں میں ایک خاندان عائشہ کا تھا، ان کے شوہر نعمان اور ان کی چار سالہ پوتی ایلما زلزلے سے گرنے والی ایک چھ منزلہ عمارت کے وہ تین افراد ہیں جو زندہ بچ پائے۔اس زلزلے میں انھوں نے اپنی دو بیٹیاں، ایک بیٹا اوردو پوتیوں کو کھو دیا اور ابھی انھیں اپنے داماد کی تلاش ہے۔یہ خاندان آٹھ سال پہلے شام کے جنگ زدہ علاقے سے جان بچا کر نئی زندگی کی امید میں پناہ کے لیے ترکی کے جنوبی شہر انطاکیہ میں آباد ہوا تھا تاہم زلزلے سے یہ شہر اب کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور وہاں کی آدھی سے زیادہ عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں۔
آٹھ دن کی تلاش کے بعد علی کو اپنی منگیتر ویام کی لاش ملی جنھوں نے مرتے وقت اپنے بھائی محمد کو گلے سے لگایا ہوا تھا۔ https://t.co/Zfp77rpvFN
— BBC News اردو (@BBCUrdu) February 18, 2023