جنسی سکینڈل نے ترک امیدوار کو الیکشن سے دستبردار ہونے پر مجبور کر دیا

Apr 17, 2023 | 20:39:PM
جنسی سکینڈل نے ترک امیدوار کو الیکشن سے دستبردار ہونے پر مجبور کر دیا
کیپشن: سابق میئر نجمی کادی اوگلو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)ترکیہ میں جنسی سکینڈل نے ایک امیدوار کو الیکشن سے دستبردار ہونے پر مجبور کر دیا، ایک سابق حکومتی اہلکار کو پارلیمانی الیکشن میں اپنی امیدواری واپس لینا پڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق ترکیہ میں 14 مئی کو صدارتی الیکشن کے ساتھ پارلیمانی الیکشن ہو رہے ہیں۔ تاہم ایسن یورٹ بلدیہ کے سابق میئر نجمی کادی اوگلو اب اس الیکشن کا حصہ نہیں ہوں گے کیونکہ ان کی اوچھی حرکتیں منظر عام پر آگئی تھیں۔ان کے دفتر میں لگے نگران کیمرے نے ان کی نازیبا حرکتیں ریکارڈ کرلیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق فوٹیج میں ایسن یورٹ بلدیہ کے سابق میئر نجمی کادی اوگلو کو دکھایا گیا جو حکمران "جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ" پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ہائی سکول کی طالبات کیلئے سکالرشپ کی درخواستیں وصول کرنے کے دوران اپنے دفتر میں نوعمر لڑکیوں کو بوسہ دے رہے ہیں،اس سکینڈل کی وجہ سے پہلے انہیں اپنے میئر کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا، تاہم اس سبکی کے باوجود انہوں نے ڈھٹائی کے ساتھ دیگر سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا جاری رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 18 اپریل کو تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان
ترک ذرائع نے انکشاف کیا کہ ترک صدر ایردوان کی قیادت میں حکمران جماعت پارلیمانی انتخابات میں 69 سالہ نجمی کادی اوگلو کی جانب سے درخواست واپس لینے کے بعد اب کوئی متبادل نام تجویز کرے گی، اوگلو کا یہ سکینڈل برسوں قبل کا ہے تاہم 12 اپریل کو اس سکینڈل کی تصاویر لیک کردی گئی تھیں۔ذرائع نے بتایا کہ توقع ہے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی 19 اپریل سے پہلے متبادل امیدوار کا انتخاب کرلے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں گرج چمک کیساتھ بارش کی پیش گوئی