اسرائیل کے حمایتی ممالک نے رفح میں جارحیت کی مخالفت کر دی

May 17, 2024 | 22:04:PM
اسرائیل کے حمایتی ممالک نے رفح میں جارحیت کی مخالفت کر دی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) اسرائیل کے روایتی حمایتیوں سمیت 13 مغربی ممالک نے رفح پر بڑے  پیمانے کی جارحیت نہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق 13 مغربی ممالک نے  اپیل میں اس بات پر زور دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم  رفح پر مکمل فوجی آپریشن جس سے سول آبادی کو  تباہ کن نتائج پہنچیں گےکے خلاف ہیں، دسخظ کنندہ  ممالک کی فہرست میں آسٹریلیا ، بریٹین ، کینیڈا، نیوزی لینڈ ، ساؤتھ کوریا اور یورپی یونین کے ممبر ریاستیں جس میں ڈنمارک ، فن لیںد ، فرانس ،جرمنی ، اٹلی ، نیدرلینڈ اور سویڈن شامل ہیں۔ 

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب کو ٹیلی فون کیا جس میں فوجی آپریشن سے پہلے فلسطینی شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے اور امدادجاری رکھنے پر زور دیا گیا،علاوہ ازیں اسرائیل کو تباہ کن بموں کی برآمد ختم کرنے سے متعلق بائیڈن انتظامیہ کے اقدام کی امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے مذمت کی گئی ہے جب کہ  تباہ کن بموں کی اسرائیل کو برآمد جاری رکھنےکا متنازع بل منظور کرلیا گیا ہے،وائٹ ہاؤس نے بل کو ویٹو کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وزرا نے اسرائیلی وزیر اعظم سے  مطالبہ کیااور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل انسانی امداد کو غزہ کی پٹی میں داخل کرنے کیلے رفح  سمیت تمام کراسنگ پوائنٹس کھول دے، ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی اور مقامی انسانی امداد کے کارکنوں اور صحافیوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے ۔

یاد رہے کہ آٹھ مہینوں سے جاری غزہ جنگ میں عالمی خدشات کے باوجود اسرائیل جنوبی شہر میں بے گھر ہونے والے لاکھوں فلسطینیوں کے لیے رفح میں اپنی زمینی کارروائی کو تیز کرنے کا عزم کر رہا ہے،اسرائیل کا غزہ کےمحاصرے نے 2.4 ملین لوگوں کے لیے خوراک ،صاف پانی، ادویات اور ایندھن کی شدید قلت پیدا کر دی ہے۔

گزشتہ ہفتے غزہ کی جانب رفح کراسنگ پر اسرائیلی افواج کے کنٹرول کے بعد سے امدادی قافلوں کی آمد میں کمی آئی ہے،اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد جنگ شروع ہوئی جس کے نتیجے میں 1,170 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اس دن یرغمال بنائے گئے 252 افراد میں سے 128 اب بھی غزہ کے اندر قید ہیں، جن میں 38 وہ لوگ بھی شامل ہیں جن کے بارے میں فوج کا کہنا ہے کہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل نے حماس کو کچلنے کے جواب میں عزم ظاہر کیا اور غزہ پر ایک فوجی حملہ شروع کیا، جہاں حماس کے زیر انتظام علاقے کی وزارت صحت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد سے کم از کم 35,303 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی شہری 13 ممالک سے پیدل ہوتا ہوا عمرہ کرنے پہنچ گیا