بادشاہ چارلس نے شاہی رسم و روایات توڑنےکافیصلہ کر لیا

Oct 10, 2022 | 11:52:AM
فائل فوٹو
کیپشن: بادشاہ چارلس سوم روایات توڑتے ہوئے تقریب تاجپوشی کو محدود و مختصر رکھنا چاہتے ہیں
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک ) بادشاہ چارلس سوم اپنی تقریب تاجپوشی کو  مختصر رکھ کر ایک نیا اور منفرد انداز اختیار کرنا چاہتے ہیں۔ جس کے لیے انہوں نےعملی طور پر بھی ہدایات جاری کر دیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بادشاہ چارلس سوم تقریب تاجپوشی کو ’ آپریشن گولڈن آرب‘ کا نام دیا گیا ہے۔آپریشن گولڈن آرب میں 2 ہزار مہمانوں کو مدعو کئے جانے کا امکان ہے جبکہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی تقریب تاجپوشی میں 8 ہزار مہمانوں نے شرکت کی تھی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق تاج پوشی کی تقریب میں اخراجات بھی کم کیے جائیں گے اور اس کا دورانیہ بھی صرف 1 گھنٹے پر محیط ہوگا جبکہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی تقریب تاجپوشی تین گھنٹے طویل تھی۔

مصنف اور سینئر صحافی  نے بادشاہ چارلس کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میرے خیال سے بادشاہ کا فیصلہ درست ہے۔ تخت نشین ہونے والے بادشاہ یا ملکہ کو اپنی بادشاہت کے دور کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا چاہیئے۔تاہم بلوم برگ کی ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کنگ چارلس کی تاجپوشی کی تقریب اگلے سال 3 جون کو برطانیہ کے ویسٹ منسٹر ایبے میں منعقد ہوگی۔ 

واضح رہے کہ بادشاہ چارلس سوم کی تاجپوشی 2023ء کے موسم بہار یا موسم گرما میں ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔

البتہ، بکنگھم پیلس کے ترجمان نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے محض ایک قیاس آرائی قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم کا 8 ستمبر کو انتقال ہوگیا تھا اور ان کی آخری رسومات 19 ستمبر کو ادا کی گئی تھیں۔ملکہ کے انتقال کے بعد شہزادہ چارلس برطانیہ کے نئے بادشاہ بن گئے تھے۔