پنجاب کے بعد وفاق نے بھی اراکین قومی اسمبلی کو فنڈز جاری کر دیئے

Dec 10, 2022 | 12:59:PM
وفاقی حکومت نے بھی اپنے اراکین اسمبلی کو حلقوں کے لیے فنڈ جاری کر دیئے۔ پنجاب سے قومی اراکین اسمبلی کے حلقوں کو 37 ارب روپے کا فنڈ جاری کیا گیا
کیپشن: پارلیمنٹ آف پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی رامے) وفاقی حکومت نے بھی اپنے اراکین اسمبلی کو حلقوں کے لیے فنڈ جاری کر دیئے۔ پنجاب سے قومی اراکین اسمبلی کے حلقوں کو 37 ارب روپے کا فنڈ جاری کیا گیا۔

لاہور سے قومی اراکین اسمبلی کو حلقوں کے لیے 5 ارب 83 کروڑ روپے کا فنڈ مل گیا، جس میں لاہور کے رکن قومی اسمبلی محمد ریاض کو 50 کرور روپے، شاہد خاقان عباسی کے حلقے کو 500 ملین کا بجٹ جاری کیا گیا ہے۔ وحید عالم خان کو حلقے کے لیے 45 کروڑ اور علی پرویز ملک کو حلقے کے لیے 50 کروڑ روپے کا فنڈ دیا گیا ہے۔

اسی طرح شیخ روحیل اصغر کو 50 کروڑ اور سردار ایاز صادق کو 50 کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا گیا ہے۔ وزیراعظم کے حلقہ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 46 کروڑ روپے کا فنڈ دیا گیا ہے۔ شائستہ پرویز ملک کو 50 کروڑ، رانا مبشر اقبال کو 46 کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا گیا۔ ایم این اے محمد افضل کو بھی حلقے میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 50 کروڑ روپے کا فنڈ دیا گیا ہے۔

جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایم این ایز کی بھی سُنی گئی ہے۔ این اے 166 بہاولنگر سے پی ٹی آئی کے محمد عبدالغفار وٹو کو 25 کروڑ روپے، این اے 167 بہاولنگر ٹو سے مسلم لیگ ن کے عالم داد کو 50 کروڑ، این اے 168 بہاولنگر 3 سے مسلم لیگ ن کے احسان الحق باجوہ کو 15 کروڑ روپے، این 169 بہاولنگر 4 سے مسلم لیگ ن کے نور الحسن تنویر کو 35 کروڑ روپے، این اے 171 بہاولپور 2 سے مسلم لیگ ن کے میاں ریاض حسین پیرزادہ کو 35 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

 این اے 172 بہاولپور 3 سے مسلم لیگ ق کے چودھری طارق بشیر چیمہ کو 50 کروڑ روپے، این اے 173 بہاولپور 4 سے مسلم لیگ ن کے میاں نجیب الدین اویسی کو 32 کروڑ روپے، این 174 بہاولپور 5 سے تحریک انصاف کے مخدوم سید سمیع الحسن گیلانی کو 38 کروڑ 50 لاکھ روپے، این اے 175 رحیم یار خان سے تحریک انصاف کے سید مبین احمد کو 37 کروڑ روپے اور این اے 176 رحیم یار خان ٹو سے مسلم لیگ ن کے شیخ فیاض الدین کو 40 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہین۔

 این اے 178 رحیم یار خان 4 سے پیپلز پارٹی کے سید مصطفیٰ کو 12 کروڑ 20 لاکھ روپے، این اے 180 رحیم یار خان 4 سے پیپلز پارٹی کے سید مرتضیٰ محمود کو 26 کروڑ روپے، این اے 182 مظفر گڑھ ٹو پیپلز پارٹی سے مہر ارشاد احمد خان 35 کروڑ 90 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہین۔

 این اے 183 مظفر گڑھ ٹو سے پیپلزپارٹی کے رضا ربانی کھر کو 50 کروڑ روپے، این اے 184 مظفر گڑھ فور پیپلز پارٹی کے نوابزادہ افتخار احمد خان کو 50 کروڑ روپے، این اے 185 مظفر گڑھ فائیو سے تحریک انصاف کے مخدوم زادہ سید باسط احمد سلطان کو 45 کروڑ روپے، این اے 186 مظفر گڑھ فور سے تحریک انصاف کے عامر طلال گوپانگ کو 40 کروڑ روپے، این اے 190 ڈیرہ غازی خان ٹو تحریک انصاف کے محمد امجد کھوسہ کو 43 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہین۔

 این اے 195 راجن پور تھری سے تحریک انصاف کے سردار ریاض محمود کو 35 کروڑ روپے، این اے 88 سرگودھا ون سے مسلم لیگ ن کے ملک مختار احمد کو 30 کروڑ روپے، این اے 89 سرگودھا ٹو سے مسلم لیگ ن کے محسن نواز رانجھا کو 46 کروڑ روپے، این اے 90 سرگودھا تھری سے مسلم لیگ ن کے محمد حامد حمید کو 45 کروڑ روپے، این اے 92 سرگودھا فائیو سے مسلم لیگ ن سے سید جاوید حسنین کو 20 کروڑ روپے، این اے 98 بھکر ٹو سے تحریک انصاف کے محمد افضل خان ڈھانڈیا کو 50 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔

این اے 154 ملتان ون سے تحریک انصاف کے احمد حسین ڈھیڑ کو 47 کروڑ روپے، این اے 159 ملتان فور سے تحریک انصاف کے رانا محمد قاسم نون کو 40 کروڑ روپے، این اے 160 لودھراں ون مسلم لیگ ن سے عبدالرخمٰن کانجو کو 40 کروڑ روپے، این اے 162 وہاڑی ون سے مسلم لیگ ن کے چودھری فقیر احمد کو 25 کروڑ روپے، این اے 163 وہاڑی ٹو سے مسلم لیگ ن کے ساجد مہدی کو 45 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کی مد میں جاری کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب فیصل آباد ڈویژن سے چنیوٹ حلقہ این اے 100 سے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ کو 49 کروڑ کے فنڈز، فیصل آباد سے حلقہ این اے 101 سے پی ٹی آئی کے ایم این اے محمد عاصم نذیر کو 40 کروڑ، حلقہ این اے 102 سے پی ٹی آئی کے ایم این اے نواب شیر وسیر کو 50 کروڑ، این اے 103 سے ن لیگ کے ایم این اے علی گوہر خان کو 43 کروڑ، این اے 104 سے ن لیگ کے ایم این اے چودھری محمد شہباز بابر کو 43 کروڑ کے فنڈز جاری کئے گئے۔

فیصل آباد سے حلقہ این اے 106 سے ن لیگ کے ایم این اے وفاقی وزیر رانا ثنااللہ کو 45 کروڑ، این اے 110 سے پی ٹی آئی کے ایم این اے راجہ ریاض احمد کو 50 کروڑ، ٹوبہ سے حلقہ این اے 111 سے ن لیگ کے ایم این اے خالد جاوید وڑائچ کو 49 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے ہین۔ وفاقی حکومت نے یہ فنڈ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے منصوبوں کے لیے جاری کیے ہیں۔

وفاقی حکومت نے پنجاب اسمبلی کی طرف سے ایم پی ایز کو فنڈز جاری کرنے کے جواب میں فنڈز جاری کیے۔ پنجاب اسمبلی نے پی ٹی آئی اور ق لیگ کے ایم پی ایز کے لیے 30 ارب روپے سے زائد کا فنڈ جاری کیا تھا اور 25 ارب روپے کا فنڈ آئندہ مالی سال کے لیے منظور کیا جا چکا ہے- آئندہ الیکشن کے لیے مختلف پارٹیوں کی حکومتیں حلقوں کے لیے رقوم جاری کر رہی ہیں تاکہ ووٹرز کو لبھایا جا سکے۔