مجھے تو سمجھ نہیں آتی  اپوزیشن چاہتی کیا ہے،عمران خان

Dec 09, 2020 | 21:20:PM
مجھے تو سمجھ نہیں آتی  اپوزیشن چاہتی کیا ہے،عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بات کرنی ہے تو پارلیمنٹ میں آئے، حکومت بدلنی ہے تو تحریک عدم اعتماد لائے۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے تو سمجھ نہیں آتی  اپوزیشن چاہتی کیا ہے،جلسے کرنا چاہتی ہے تو کرلے لیکن ہمارے جلسوں سےبڑے جلسے نہیں کر سکتی،عدم اعتماد لانا چاہتی ہے تو لے آئے ،استعفے دینا چاہتی ہے تو دیدے ہم ضمنی الیکشن کرا دینگے اور زیادہ مضبوط ہو جائیں گے۔انہوں نے کہاحکومت کبھی ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹی۔ این آر او کے سوائے ہر معاملے پر گفتگو کے لئے تیار ہیں۔ اپوزیشن جلسوں کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتی۔ نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر کے خلاف مقدمات سابق ادوار میں بنے، کرپشن معاف نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹے۔ سیاسی ڈائیلاگ کی بہترین جگہ پارلیمنٹ ہے۔ پارلیمنٹ میں سوالوں کے جوابات دینے کیلئے تیار ہوں۔ جمہوریت تب چلے گی، جب مکالمہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج ملک کو بحران سے نکالنا تھا۔ ہمیں ہر شعبہ میں تاریخی خسارہ ورثے میں ملا۔ یہ لوگ ملک کو مقروض اور ڈیفالٹر چھوڑ کر گئے، تاہم اب ملکی معیشت درست سمت کی جانب گامزن ہے۔ ملک میں دو بڑے ڈیمز اور 2 نئے شہر بنا رہے ہیں۔ سب سے بڑی کامیابی ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے بات کریں تو وہ مقدمات ختم کرنے کا کہتے ہیں۔ اپوزیشن پر مقدمات ان کے اپنے ادوار میں درج کیے گئے تھے۔ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، ہر مسئلے پر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن کرپشن مقدمات ختم نہیں کیے جا سکتے۔ میاں نواز شریف، اسحاق ڈار اور ان کے بچے ملک سے بھاگے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل سیالکوٹ میں نجی ائیر لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا تو اپنی انڈسٹری اور لوگوں کو بچا سکتے ہیں، ملکی دولت بڑھنےتک لوگوں کوغربت سے نہیں نکال سکتے۔ چین نے 70 کروڑ لوگوں کوغربت سے نکالا، سی پیک کے ذریعے چینی حکومت اب ملک کے مغربی حصے کو اوپر اٹھانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام لا رہے ہیں جس کے تحت میٹروپولیٹن سٹی کا نظام بھی متعارف کروائیں گے، اپریل کے بعد ڈائریکٹ میئر کے انتخابات کرائیں گے۔
 وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وبا کو روکنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ لاک ڈاو¿ن لگادیا جائے اور ماسک پہنا جائے۔ کورونا کے دوران مشکلات کا سامنا تھا۔کورونا کی پہلی لہر کے دوران عوام نے تعاون کیا۔اب دوسری لہر میں احتیاط نہ کی تویہ سردیاں بہت مشکل سے گزریں گی۔عمران خان نے مزید کہا کہ  احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا تو ہم اپنی انڈسٹری اور لوگوں کو بچا سکتے ہیں۔ ملکی دولت بڑھنے تک لوگوں کوغربت سے نہیں نکال سکتے۔ چین نے 70 کروڑ لوگوں کوغربت سےنکالا، سی پیک کے ذریعے چینی حکومت اب ملک کے مغربی حصے کو اوپر اٹھانا چاہتی ہے۔
عمران خان نے تاجربرادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اپنی خود کی ایئرلائن بنانا بڑی پیشرفت ہے، آنیوالے دنوں میں سیالکوٹ ایکسپورٹرز کا مرکز بن جائے گا۔بعد ازاں سیالکوٹ میں کامیاب جوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سیالکوٹ کی ترقی کےلئے بڑا جامع منصوبہ بنایا ہے، ہماری کوشش ہے کہ ہر شہر کا پہلے ماسٹر پلان بنے اور پھر اسے رنگ فینس کریں، سیالکوٹ کو پانی، پارکس اور سیوریج کے منصوبوں کی ضرورت اور سیالکوٹ کے لئے17 ارب روپے کا پیکیج دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کے صنعت کاروں نے شہر کو برآمدات کا حب بنادیا ہے، حکومت سیالکوٹ کی صنعتوں کے پیچھے کھڑی ہے، سیالکوٹ کا انڈسٹریل اسٹیٹ بنانے پر پورا زور لگائیں گے ۔