’جیل نہیں جاؤں گا‘ زمان پارک مرکز نگاہ بن گیا

Feb 07, 2023 | 16:27:PM
’جیل نہیں جاؤں گا‘ زمان پارک مرکز نگاہ بن گیا
کیپشن: زمان پارک کے مناظر
سورس: 24 NEWS
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اظہر تھراج)پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان جب سے لاہور آئے ہیں تب سے ’زمان پارک‘ سیاسی گہما گہمی کا مرکز بنا ہوا ہے،سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے دور حکومت میں تو یہاں پی ٹی آئی کارکنوں کی تعداد کم رہی لیکن سیکیورٹی اہلکار زیادہ دکھائی دیتے تھے،جب سے نگران حکومت آئی ہے تب سے پی ٹی آئی کارکن زمان پارک میں کیمپ لگا کر بیٹھ گئے ہیں ۔پیر کی رات سے زمان پارک میں زیادہ گہما گہمی ہے،ایک میلے کا سما ں ہے۔اس گہما گہمی کی وجہ کیا ہے؟

ہفتہ 4 فروری کو عمران خان نے  ایک خطاب میں’جیل بھرو تحریک‘کا اعلان کیا تھا ،انہوں نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ گرفتاریوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو جیل بھرو تحریک شروع کریں گے،ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے مجھے جیل میں ڈالنے کا پلان بنایا ہوا ہے، ا ن کا مقصد اپوزیشن کو سائیڈ لائن کرنا ہے تاکہ ٹیم کا 12واں کھلاڑی لندن سے آئے۔

ان کے الزام میں کتنی حقیقت ہے اس کا تو پتہ نہیں چل سکا لیکن مریم نواز نے ملتان میں میڈیا سے  گفتگو میں یہ ضرور کہا کہ جیل بھرو تحریک کا آغاز زمان پارک سے کریں ،ہم انتظار کررہے ہیں،اسی طرح مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’عمران خان کو جیل بھرو نہیں ڈوب مرو تحریک کا اعلان کرنا چاہیے ‘‘۔

زمان پارک کے باہر لگے میلے سے لگتا ہے کہ عمران خان نے ن لیگ کے رہنماؤں کی باتوں کو دل پر لے لیا ہے اور اپنے کارکنوں کو حفاظتی باڑ کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اطلاعات ہیں کہ زمان پارک میں اس وقت بچے اور خواتین کیمپ لگا کر بیٹھے ہیں،ایسے ہی جیسے 2014 میں پی ٹی آئی اور علامہ طاہر القادری کی پی اے ٹی نے بچوں اور خواتین کا استعمال کیا تھا ۔

پی ٹی آئی ذرائع کے حوالے سے خبر سامنے آئی  کہ پاکستان تحریک انصاف نے  ملک بھرمیں گرفتاریاں دینے کی تیاریوں کا باضابطہ آغاز کردیا ہے، ملک بھر میں ریجنل اور ضلعی تنظیموں کو اہداف سونپ دیے گئے ہیں ، گرفتاریاں دینے والے کارکنان کی فہرستیں تیار کی جائیں گی ، ہر صوبائی اسمبلی کے حلقے سے 500 کارکنان عمران خان کو گرفتاری پیش کریں گے ۔

 جیل بھرو تحریک کو 3مرحلوں میں آگے بڑھایا جائے گا، پہلے مرحلے میں مرکزی قائدین و اراکین پارلیمان گرفتاریاں پیش کریں گے، دوسرے مرحلے میں ہر صوبائی اسمبلی کے حلقے سے 500 کارکنان جیل جانے کیلئے خود کو پیش کریں گے، تیسرے مرحلے میں تحریک انصاف کے ووٹرز گرفتاریاں دیں گے-

چینل 24 نیوز کے رپورٹر کے مطابق گرفتاریاں پیش کرنے کے حوالے سے  حتمی پلان کا ابھی تک فیصلہ نہیں کیا جاسکا ۔

اس وقت سوشل میڈیا پر ’Zaman Park‘ ٹرینڈ بنا ہوا ،پی ٹی آئی کے کارکن ’عمران خان کو ریڈ لائن‘قرار دیتے ہوئے اپنی جدو جہد کو جہاد کا نام دے رہے ہیں۔

عمران خان کی رہائشگاہ کے باہر کیمپوں میں کھانے پینے کا اہتمام بھی کیا گیا ہے ،باقاعدہ تندور بھی لگائے گئے ہیں ۔پی ٹی آئی کے رہنما مراد سعید کیمپ لگائے کارکنوں کا لہو گرماتے ہوئے نظر آئے۔

سوال یہ ہے کہ اگر پورے ملک سے چار لاکھ کارکنوں نے گرفتاریاں دینی ہیں تو صرف زمان پارک میں پی ٹی آئی رہنما اور کارکن مورچہ بند کیوں ہیں؟ کیا چند سو افراد کی گرفتاری دے کر جیل بھرو تحریک  کو کامیاب کرنے کا اعلان کردیا جائے گا یا اس کا مقصد کوئی اور ہے؟

ضرور پڑھیں :شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد

یاد رہے کہ پاکستان میں ایک فلم  ’پنجاب نہیں جاؤں گی ‘ہٹ ہوئی تھی ،اس کے بعد ایک اور فلم ’لندن نہیں جاؤں گا‘ حال ہی  میں ریلیز ہوئی اور بہت پسندکی گئی ، پاکستان میں سیاسی صورتحال کو پیش نظر رکھیں تو یہ بھی فلمی دنیا ہی نظر آتی ہے،پہلے  ’حکومت سے نہیں جائوں گا‘ریلیز ہوئی،یہ نعرہ پٹ گیا تو کہا گیا ’لاہور نہیں جاؤں گا‘جب لاہور میں آئے تو کہا ’بنی گالہ نہیں جاؤں گا‘اب جیل بھرو تحریک کا نعرہ سامنے آیا ہے،حقیقت میں یہ دوسری  فلم کا سیکوئیل لگتا ہے جس کا نام ہوگا ’جیل نہیں جاؤں گا‘۔