عمران خان سیاسی قیدی، 9 مئی کو ہمارے معصوم لوگوں کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا،عمرایوب نے انکوائری کا مطالبہ کردیا

Mar 03, 2024 | 16:58:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سنی اتحاد کونسل کے عمر ایوب کا کہنا ہے کہ میرے قائد عمران خان کو بطور سیاسی قیدی گرفتار کر رکھا ہے، 9 مئی کو ہمارے معصوم لوگوں کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ غیر جانبدارانہ انکوائری ہونی چاہیے۔

قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے وائس چیئرمین اور صدر سیاسی قیدی ہیں، پی ٹی آئی کی خواتین اور کارکنان سیاسی قیدی ہیں، میرا مطالبہ ہے کہ بشریٰ بی بی کو مناسب سہولیات فراہم کی جائیں۔میرے قائد کو بطور سیاسی قیدی گرفتار کر رکھا ہے، تحریک انصاف 9 مئی کے واقعات کی ذمہ دار نہیں، اس دن ہمارے معصوم لوگوں کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی غیر آئینی نگران حکومتوں نے ہمارے 10 ہزار افراد کو گرفتار کیا، نگران حکومتوں نے جو کیا اس پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کی غیر جانبدارانہ انکوائری ہونی چاہیے۔

عمر ایوب کے خطاب کے دوران نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف پارلیمنٹ ہاؤس سے روانہ ہوگئے۔عمر ایوب نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سرکاری ٹی وی ایوان سے میرا خطاب لائیو نہیں دکھا رہا، اسپیکر قومی اسمبلی میرا خطاب لائیو دکھانے کی رولنگ دیں۔

ضرورپڑھیں:بیرونی قرض ملک کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے،شہباز شریف

اس پر اس وقت اجلاس کی صدارت کرنے والے ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ سرکاری ٹی وی پر اس وقت کمرشل چل رہے ہیں، پی ٹی وی آپ کی تقریر لائیو دکھائے گا۔عمر ایوب نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم پر وہ شیل برسائے گئے جن پر لکھا تھا براہ راست نہ فائر کیا جائے، ان کا مسئلہ بانی پی ٹی آئی سےذاتی دشمنی ہے، پختون روایتوں کے برعکس ہمارے گھروں میں چادر و چار دیواری کا تقدس پامال ہوا، میرے گھر 17 بار پولیس نے ریڈ کیا، میرے 16 سال کے بیٹےکو دو بار گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی، ہائی کورٹ نے توہین عدالت میں ڈی سی کو سزا سنائی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان کو دوران قید بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کارکنان پر تشدد کر کے پی ٹی آئی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا، ملک کی 65 فیصد آبادی 45 سال سے کم عمر ہے، نوجوانوں نے اپنے اہلخانہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنتے دیکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پہلے ملک میں قانون کی بالادستی کی بات کریں، 3 نومبر 2022 کو ہونے والے سانحے کا ذمہ دار شہباز شریف ہے، وزیر آباد حملے میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن شہید ہوا، وزیر آباد حملے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت متعدد کارکنان زخمی ہوئے تھے، وزیر آباد حملے میں تین شوٹرز استعمال ہوئے تھے، بتایا جائے بانی پی ٹی آئی پر حملہ کرنے والا کدھر ہے، خدشہ ہے بانی پی ٹی آئی پر حملہ کرنے والے کو مقصود چپڑاسی کی طرح خاموش نہ کر دیا جائے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ انتخابات میں آزاد امیدوارقومی اسمبلی کی 180 نشستوں پر کامیاب ہوئے، ہم چھوڑیں گے نہیں، عدالتوں میں جائیں گے۔انٹراپارٹی الیکشن ہمارا اندرونی مسئلہ تھا، انتخابی نشان اس لیے لیا گیا کیونکہ ڈر تھا بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم نہ بن جائیں، ملک میں جمہوریت کے حامی ہیں لیکن ایک ملک اور دو دستور نہیں چل سکتے۔