ٹائی ٹینک کی طرف سفر کرنے والی آبدوز میں مسافروں نے آخری گھنٹے کیسے گزارے؟

Jul 03, 2023 | 23:47:PM
ٹائی ٹینک کی طرف سفر کرنے والی آبدوز میں مسافروں نے آخری گھنٹے کیسے گزارے؟
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) ٹائی ٹینک جہاز کا ملبہ دیکھنے جانے والی آبدوز میں سوار مسافروں نے اپنی زندگی کے آخری گھنٹے موسیقی سنتے ہوئے سمندری جانور دیکھتے ہوئے تاریکی میں گزارے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی شائع کردہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز ٹائیٹن میں سوار مسافروں نے اپنی زندگی کے آخری لمحات مکمل اندھیرے میں ٹمٹماتے سمندری جانور دیکھتے ہوئے موسیقی سنتے گزارے۔ 

یہ بھی پڑھیں: قرآن پاک کی بے حرمتی، سعودی عرب نے سویڈش سفیر کو طلب کرلیا

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ داؤد کی اہلیہ کرسٹن داؤد اپنی 17 سال کی بیٹی کے ہمراہ آبدوز ٹائٹن کی مدد کیلئے اوشین گیٹ کے پرنس نامی جہاز پر موجود تھیں اور انہوں نے آبدوز سے رابطہ منقطع ہونے سے لاپتہ ہونے تک تمام واقعات کا بغور مشاہدہ کیا،  وہ اپنی بیٹی کے ہمراہ ٹائٹن کے سفر سے چند روز پہلے ہی اس پر سوار ہو گئیں تھیں، انہوں نے بتایا کہ سمندری سفر کیلئے روزانہ تیاری کی جاتی تھی اور ایسا لگتا تھا کہ وہ پہلے بھی کئی بار ایسا کر چکے ہیں۔ 

کرسٹن داؤد نے مزید بتایا کہ 18 جون کو سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا کہ انہوں نے سنا کہ ٹائٹن سے رابطہ ٹوٹ گیا جس پر وہ بے تاب ہو گئیں، لیکن ان کو بتایا گیا کہ پہلے بھی ایسا ہو جاتا ہے، پھر کچھ وقت بعد ان کو بتایا گیا کہ آبدوز اور مسافر لاپتہ ہو گئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اوشین گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن رش نے سفر سے پہلے مسافروں کو ہلکی غذا کھانے اور صبح میں کافی سے اجتناب کرنے، سمندر کی گہرائی میں درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے موٹی جرابیں، ٹوپی پہننے کا بھی مشورہ دیا تھا۔ 

سی ای او اوشین گیٹ نے مسافروں کو کچھ نظر نہ آنے کا بھی پہلے ہی بتا دیا تھا کیونکہ انرجی کی بچت کیلئے فلڈ لائٹس کو بند کر دیا جائے گا تاہم مسافر سمندر میں جگمگاتے جانور ضرور دیکھ سکیں گے یا پھر کمپیوٹر کی روشن سکرین، مسافر اپنے موبائل فون میں من پسند موسیقی سٹور کر لیں جو کہ بلیو ٹوتھ سپیکرز پر چلائے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عید کے روز سجدے کے حالت میں نوجوان کی بینائی لوٹ آئی

چند روز قبل امریکی کوسٹ گارڈ نے دعویٰ کیا کہ ٹائٹن کے ملبے کے ساتھ انسانی باقیات بھی سمندری کی گہرائی سے ملی ہیں۔ علاوہ ازیں کینیڈین اور امریکی حکام کی جانب سے حادثے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔