مسلم لیگ ن کی ہائیکورٹ  میں درخواستوں کی جلد سماعت کی استدعا

Nov 30, 2022 | 16:58:PM
 مسلم لیگ ن کی ہائیکورٹ  میں درخواستوں کی جلد سماعت کی استدعا
کیپشن: ہائیکورٹ  
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) مسلم لیگ نون نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب اور اراکین اسمبلی کے داخلے پر پابندی کیخلاف درخواستوں کی جلد سماعت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ ن لیگ کے رہ نما عطاء تارڑ کہتے ہیں کہ پرویز الہی پنجاب اسمبلی کو گجرات کی ضلع کونسل کی طرح چلا رہے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ  میں درخواستوں کی جلد سماعت کیلئے متفرق درخواست سابق صوبائی وزیر رانا مشہود سمیت دیگر اراکین پنجاب اسمبلی  کی جانب سے دائر کی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالت عالیہ لاہور میں 27 اکتوبر سے درخواستیں زیر سماعت ہیں۔ ان پر سماعت میں تاخیر سے انصاف میں تاخیر کا خدشہ ہے اس لیے  استدعا ہے کہ ان درخواستوں کی جلد سماعت کا حکم دیا جائے۔
درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاءاللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ آج ن لیگ کے 18 ارکان پنجاب اسمبلی کی معطلی کے خلاف پٹیشن کی جلد سماعت کے لیے درخواست دائر کرنے آئے تھے۔ المیہ ہے کہ دو ڈھائی ماہ سے کوئی کیس فکس نہیں ہوسکا۔ ہم ارکان کی معطلی اور اسپیکر کے الیکشن کے خلاف درخواست کی جلد سماعت کے لیے آئے ہیں۔ اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ بھی موجود ہے اس لیے کسی رکن کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ ہمارا ایک وفد چیف جسٹس امیر بھٹی سے بھی ملے گا۔ اس کیس کی شنوائی نہ ہونا نا انصافی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان کو جتنی سپورٹ ملی اتنی کسی کو بھی نہیں ملی۔ آج عمران خان جس کے خلاف ٹرینڈ چلوارہے ہیں اسے غیر معینہ مدت کی توسیع بھی دینے کو تیار تھے۔
رکن پنجاب اسمبلی عظمی بخاری نے کہا کہ پرویز الہٰی نے پنجاب اسمبلی کو ذاتی جاگیر سمجھ لیا ہے۔ چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ ہمارے حقوق کو دیکھنا بھی آپکی ذمہ داری ہے۔ ہمارا حق ہے کہ ہم حکومت کے غلط کام کی نشاندہی کریں۔ اسپیکر کوئی نا کوئی بہانہ لگا کر رکن کو معطل کر دیتا ہے، ہماری پٹیشنز کیوں پڑی رہتی ہیں؟ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اسپیکر کا اپنا الیکشن ہی غلط ہے مگر ہماری بار بار گزارش کے باوجود ہماری درخواست فکس نہیں ہوتیں۔ اسد عمر کے خط پر حکم آجاتا ہے، چوہدری شجاعت کے خط کو کوڑے میں ڈال دیا جاتا ہے۔ 12 کروڑ آبادی کے صوبے کا مینڈیٹ ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اب معاملہ فوری نوعیت کا ہے، ہمارا حق ہے کہ اسمبلی کی تحلیل روکیں۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ تاثر ختم کرنے کی ضرورت ہے کہ کچھ لوگوں کی درخواست پر جلد سماعت ہوتی ہے اور ہماری پڑی رہتی ہیں، چاہتے ہیں کہ ہماری درخواست کل ہی سماعت کے لیے فکس ہو۔