امیر اور غریب کا فرق خطرناک حد تک بڑھ گیا۔۔سراج الحق

Jul 30, 2021 | 23:16:PM
 امیر اور غریب کا فرق خطرناک حد تک بڑھ گیا۔۔سراج الحق
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (24نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ معاشرہ میں امیر اور غریب کا خلا خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے۔ حکمرانوں کی معاشی پالیسیوں کی بدولت غربت کی شرح میں گزشتہ تین برسوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن اسی طرح قبول کی جاتی رہی تو مزید تباہی آئے گی۔ 
 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوہر ٹاﺅن میں قرآن انسٹی ٹیوٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد، ڈاکٹر حمیرا، ثمینہ سعید، عافیہ سرور، ڈاکٹر زبیدہ جبین، ڈاکٹر نصرت طارق اور ریٹائرڈ جسٹس سردار شمیم بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا،مگر عوام کو اس نظام سے مرحوم رکھا گیا۔ ملک کی نظریاتی اساس کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ نئی نسل کو تباہ کرنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ قوم کو ان خطرات سے نمٹنے اور خاندانی نظام کے تحفظ کے لئے یک جان ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوںں نے کہا کہ اسلامیان پاکستان کو قرآن سے رہنمائی لینا ہو گی اور سیرت نبویؓ کا مطالعہ کر کے معاشرے میں تبدیلی کے لئے کھڑا ہونا ہو گا۔ قوم پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پہلے ملک میں فرسودہ نظام کو بدلیں اور بعد میں پوری امت کی رہنمائی کریں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے جماعت اسلامی مسلسل جدوجہد کر رہی ہے۔ لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کریں اور پرامن اسلامی جمہوری انقلاب کے ذریعے پاکستان کو عظیم مملکت بنائیں۔ ۔
انہوں نے کہاکرنٹ اکانٹ اور تجارتی خسارہ بڑ ھ رہا ہے۔ ماضی کی حکومتیں بھی شرح نمو میں اضافہ کے دعوے کرتی رہیں، موجودہ حکومت نے بھی وہی رٹ لگا رہی ہے، مگر زمینی حقائق حکمرانوں کے دعوں کے بالکل برعکس ہیں۔ پیسہ اور وسائل پر چند فیصد لوگوں کا قبضہ ہے، غریب دیہاڑی کےلئے ترس رہا ہے۔ سودی معیشت نے پوری دنیا کو غربت اور غلامی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ معاشرہ کو اسلامی اصولوں پر استوار کرنا ہو گا۔ تہتر سالوں سے ملک میں قرآن کا نظام نہیں آیا۔ قرآن و سنت کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہی انسانیت کی فلاح ممکن ہے۔ اسلام آباد میں خاتون کا بہیمانہ قتل قابل مذمت ہے، درندے کو سزا ہونی چاہئغ۔ نئی نسل کو بے راہ روی سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ گھریلو تشدد کے بل سے خاندانی نظام تباہ ہو گا۔ سیکولر طبقہ اور مغربی این جی اوز نئی نسل کو دین سے کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں، اسلامیان پاکستان ان سازشوں کا مقابلہ کریں گے۔
قبل ازیں منصورہ کی مرکزی مسجد میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ تہتر برسوں میں مارشل لاز اور نام نہاد جمہوری ادوار میں اداروں کو کمزور کیا گیا اور عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا۔ پی ٹی آئی ریاست مدینہ کا نام لے کر اقتدار میں آئی، مگر اس نے ہر کام ریاست مدینہ کے اصولوں کے برعکس کیا۔ سودی معیشت کو سہارا دیا اور ملک کی نظریاتی اساس کے خلاف سازشوں کی روک تھام کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ وقت آ گیا ہے کہ عوام تینوں نام نہاد بڑی جماعتوں کو ووٹ کے ذریعے آﺅٹ کریں اور صالح اور ایماندار لوگوں کو منتخب کریں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آ کر معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ کر دیں گے اور صحت اور تعلیم کی بہترین سہولتیں عام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔حکومت عوام سے زندہ رہنے کا حق چھین رہی ہے ، پٹرول کی قیمت میں اضافہ واپس لیا جائے: شہبازشریف