پٹرول300روپے فی لٹر ؟بجلی کا یونٹ 75 روپے کا؟ ہوش اڑا دینے والی خبریں آگئیں

Aug 30, 2023 | 09:20:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہو چکی ہے۔ ہمیں اس ایشو پر بات کرنی ہے کرنی ہے لیکن عوامی دکھ درد کے سامنے یہ خبر ،خبر نہیں لگتی کیونکہ ملک میں اِس وقت غریبوں پر ظلم کے پہاڈ ٹوٹے ہوئے ہیں ان کا اشتعال بلندیوں کو چھو رہا ہے لیکن تمام سیاسی جماعتیں عملاً خاموش ہیں ۔پروگرام’10تک‘میں میزبان ریحان طارق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر مکتبہ فکر سڑکوں پر ہے مہنگائی سے تنگ شہری بجلی کے بل دیکھ کر بپھر ے نظر آتے ہیں عوام کا ایسا شدید ردِ عمل زیادہ حیران کُن نہیں کیونکہ پی ڈی ایم کی حکومت جاتے جاتے ایسے حالات بنا کر رخصت ہوئی جس کی وجہ سے سب کا سکون و اطمینان غارت ہو گیا ہے۔ شاہراہوں، چوراہوں اور گلی محلوں میں احتجاج جاری ہے تو صورتحال اِس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ نہ صرف خودکشیوں کے رجحان میں اضافہ ہو گیا ہے بلکہ والدین اپنے بچوں کو اپنے ہاتھوں مار کر خود بھی مرنے لگے ہیں لیکن سوال ہے کہ اِس بدترین صورتحال کا حکومتی حلقوں کو ادراک ہے؟ بظاہر حکومتی صفوں میں اطمینان اور آسودگی دیکھ کر اس کاجواب نفی ہی بنتا ہے ۔دوسری جانب یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں انتہا درجے کی کرپشن ہے۔ لائن لاسز پورے کرنے کے لئے اوور بلنگ کوئی راز نہیں۔ ۔ جبکہ حکومت نے تمام لائن لاسز،چوری اور کیپسٹی چارچز پورے کرنے کا صرف ایک راستہ دیکھ لیا ہے کہ بجلی کے نرخ بڑھا دو،اس محکمے میں کرپشن پر کیسے قابو پانا ہے، درست بلنگ کیسے کرانی ہے؟ عوام کو ناجائز بلوں سے کیسے بچانا ہے۔یہ حکومت کی سر درد نہیں،جس کی وجہ سے عوام بری طرح پس کر رہ گئے ہیں۔ آج ہی خبر آئی ہے کہ بجلی کی قیمت دو روپے فی یونٹ مزید اضافہ کیا جا رہا ہے شاید ایسا کرنا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی مجبوری ہو،مگر دوسری طرف یہ بھی ایک تلخ سچائی ہے کہ عوام کی سکت جواب دے گئی ہے۔ نگران حکومت سے بھی کچھ اچھا کی امید نہیں ۔ انہوں نے اجلاس پر اجلاس تو بلائے ہین لیکن کوئی بھی فیصلہ نہین لے سکے شائد یہ ان کا منڈیٹ بھی نہیں ۔ اگر ایسا ہی ہے تو پھر یہ نگران حکومت کا دور تو عوام پر بہت بھاری ثابت ہو گا۔ایک ایسی حکومت جو عوام کے ووٹوں سے بھی معرضِ وجود میں نہیں آئی اور جسے اس بات کی پرواہ بھی نہیں کہ عوام اُس کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں،اُس کا زیادہ دیر تک اقتدار میں رہنا اور آئینی مدت میں انتخابات کرا کے واپس نہ جانا، ملکی معیشت اور استحکام کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے مہنگی صرف بجلی نہیں ہوئی بلکہ اس کی وجہ سے ہر شے مہنگی ہو چکی ہےحتیٰ کہ سبزیاں اور پھل بھی کہ جو بجلی سے تیار نہیں ہوتے، اتنے مہنگے ہو چکے ہیں کہ لوگ اب صرف انہیں دیکھ ہی سکتے ہیں،آٹے کا ریٹ کہاں پہنچ گیا ہے، پٹرول 300کے عدد کو چھونے کے لئے بے قرار ہے اور نئے مہینے کے آغاز پر یہ حد بھی پار کر سکتا ہے،ڈالر بے قابو ہو گیا ہے،پندرہ دِنوں میں اتنی تیزی سے اوپر گیا ہے،جیسے اُسے اوپر لے جانے والا مافیا نگران حکومت کے انتظار میں تھا۔حالات یہ ہے کہ جن کی 3.5 برس حکومت رہی وہ تو سولہ ماہ کی حکومت پر تنقید کر رہی رہی ہے لیکن اس کے ساتھ 16 ماہ حکومت میں عیاشیاں کرنے والے اب اس مہنگائی کا بوجھ اٹھانے کو بھی تیار نہیں ۔سابق وزیر اعظم شہباز شریف جو اس وقت لندن میں موجود ہے وہ وہاں پاکستان سے متعلق بات کرنے کو تیار نہیں ۔پٹرول300روپے فی لٹر ہوگا؟بجلی کا یونٹ 75 روپے کا؟ کیا ایسا ہونے جارہا ہے ؟ دیکھیے یہ ویڈیو


ٹیگز: