خود کش حملوں کا بڑا نیٹ ورک سکیورٹی فورسز کی پکڑ میں آگیا

Jan 28, 2023 | 11:41:AM
خفیہ اداروں نے بروقت کارروائیاں کر کے ملک کو بڑی تباہی سے بچالیا۔ خود کش حملوں کا بڑا نیٹ ورک سکیورٹی فورسز کی پکڑ میں آگیا
کیپشن: خود کش نیٹ ورک گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) خفیہ اداروں نے بروقت کارروائیاں کر کے ملک کو بڑی تباہی سے بچالیا۔ خود کش حملوں کا بڑا نیٹ ورک سکیورٹی فورسز کی پکڑ میں آگیا۔

 دہشت گرد نیٹ ورک سے افغان موبائل سمز، منشیات اور کرنسی برآمد کرلی گئی۔19  جنوری کو جمرود تختہ بیگ چیک پوسٹ پر خودکش حملہ آور داخل ہوا، جس کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔

 فائرنگ کے بعد خودکش حملہ آور نے خود کو بم سے اڑا لیا تھا۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے پولیس چوکی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ 21  جنوری کو ملنے والی معلومات کے مطابق خودکش حملے کے پیچھے عمر نامی ٹی ٹی پی رکن تھا۔ ٹی ٹی پی رکن عمر کو تحصیل جمرود کے رہائشی ستانا جان نے سہولت فراہم کی۔

 23 جنوری کو خودکش حملہ آور سے تعلق رکھنے والے فرمان اللہ اور عبدالقیوم کو پکڑ لیا گیا۔ ٹی ٹی پی نے قبول کیا کہ کارروائی میں سہولت کار ستانا جان مارا گیا۔

27 جنوری کو 3 مشتبہ افراد کی پہلے سے موجودگی کی اطلاع پر ایک اور آپریشن کیا گیا۔ جس میں سہولت کار فضل امین، فضل احمد، محمد عامر اور حماد اللہ کو پکڑ لیا گیا۔

ستانا جان کے خلاف کارروائی میں دو افغان شہری بھی پکڑے گئے۔ سہولت کار فضل احمد نے انکشاف کیا کہ خود کش حملہ آور افغان شہری تھا، خود کش حملہ آور کو ستانا جان پاکستان لے کے آیا، ستانا جان نے خود کش حملہ آور کو ہتھیار اور خود کش جیکٹ بھی فراہم کی۔

سہولت کار فضل احمد نے 18 جنوری کو اپنے موبائل سے جائے وقوعہ کی تصاویر لیں۔ ستانا جان کالعدم ٹی ٹی پی شمالی وزیرستان کو چلا رہا تھا۔ ستانا جان چھپنے کیلئے 4 مکانات کا استعمال کررہا تھا۔ یہی مکان خود کش حملوں کیلئے استعمال ہوتے تھے۔ افغان خود کش حملہ آور کو افغانستان سے اس کے ہینڈلرز نے بھیجا۔