لانگ مارچ روکنے کیلئے پولیس ان ایکشن: اعجاز چودھری اور محمود الرشید گرفتار

May 25, 2022 | 08:35:AM
لانگ مارچ،پی ٹی آئی ،پولیس،گرفتار
کیپشن: پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکن گرفتار کئے جا چکے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز) پولیس کا لانگ مارچ روکنے کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور سے اعجازچودھری اور میاں محمود الرشید کو گرفتار کرلیا گیا۔ سینیٹر ولید اقبال روپوش ہوگئے۔

 میاں اسلم اقبال، جمشید چیمہ، ندیم عباس بارا، یاسر گیلانی کی بھی گرفتاری کا امکان ہے جبکہ پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکن گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ جنہیں 16 ایم پی او کے تحت جیل بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:    عیدالاضحیٰ کب ہو گی؟ ممکنہ تاریخ سامنے آگئی

خیال رہے گزشتہ روز تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے حقیقی مارچ کیلئے نکلنے سے قبل حکومت کو آخری پیغام دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے راستوں پر لگائی گئی رکاوٹیں ہٹانے کی ذمہ داری ہماری اٹیک فورس کی ہوگی، اگر اس عوامی سمندر کو روکنے کی کوشش کی تو یہ سب کو بہا لیجائے گا، الیکشن اعلان ہونے تک ،اس امپورٹڈ حکومت جانے تک تحریک جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں:لانگ مارچ سے قبل عمران خان کا حکومت کو آخری پیغام ۔بڑی بات کہہ ڈالی

انہوں نے کہا کہ 26 سال میں جتنے بھی احتجاج کئے آئین اور قانون کے اندر کئے، کبھی پولیس اور اپنی عوام کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا، پنجاب اور سندھ میں کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، عدلیہ، پولیس، بیوروکریسی اور ہمارے نیوٹرلز کا امتحان ہے، پنجاب اور سندھ میں پی ٹی آئی کارکنوں پر کریک ڈاؤن کیا گیا، عوام کا سمندر روکنے والا بہہ جائے گا، ہمارے یوتھ کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔

 عمران خان نے کہا کہ کوئی روکنا چاہے تو روک کر دکھا دے، چوروں کے خلاف پر امن احتجاج کرنے جا رہے ہیں، یہ ہمارا جمہوری حق ہے، کوئی سمجھتا ہے ان مجرموں کو مان لوں گا اس سے موت بہتر ہے، امریکیوں کو یہ پیغام بھجوا رہے ہیں کہ ہمیں پیسے بھیج دو ورنہ عمران خان واپس آ جائے گا، عالمی برادری کو کہنا چاہتے ہیں ڈبل سٹینڈرڈ ختم کریں۔

 انہوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد ایک مجرم شخص ہے، سیف سٹی کرپشن کیس میں اس آئی جی اسلام آباد کو ہم نکالنے والے تھے، پنجاب کی انتظامیہ سے پوچھتا ہوں آپ حمزہ کا حکم کیسے مان رہے ہیں، یہ تو وزیراعلی ہے ہی نہیں، پنجاب انتظامیہ کے ایک ایک ذمہ دار کا نام نوٹ کر رہے ہیں، پنجاب بیوروکریسی غیرقانونی احکامات مانے گی تو ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے 75 سالہ ایم پی اے کو حراست میں لیا گیا، ایک ریٹائرڈ آرمی آفیسر کے گھر دیوار پھلانگ کر ریڈ کیا گیا، کون سا ایسا بحران ہے کہ رات کے 3،3  بجے دیواریں پھلانگی جا رہی ہیں۔ شکر کریں جو مزاحمت ریٹائرڈ آرمی آفیسر کے گھر سے ہوئی، کہیں اور سے نہیں ہوئی۔