یونان کشتی حادثہ؛ انسانی سمگلروں کےپاس لیبیا میں سینکڑوں پاکستانیوں کی موجودگی کا انکشاف

Jun 20, 2023 | 21:17:PM
Investigation in Human Trafficking reveals hundreds of Pakistanis confined in Labia to push into Europe. 24 News
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

24نیوز: یونان کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے حادثہ کے بعد پاکستان میں وفاقی حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی کی گرفتار ایجنٹس سےتحقیقات جاری  ہیں۔ اب تک کی تحقیقات میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔    

وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار کئے گئے انسانوں کے سمگلروں کے ساتھ تحقیقات کے نتیجہ میں پاکستان اور لیبیا میں منظم گروہ کی نشاندہی ہوئی ہے۔ گجرات سے تعلق رکھنے والا شخص اپنے بھائیوں کے ہمراہ نیٹ ورک چلاتا ہے۔ گجرات کے جیولر بھی منظم گروہ کے سہولت کار ہیں ، بعض جیولرہنڈی کی رقم کا انتظام کرتے ہیں۔ اس گروہ کے سہولت کار کشمیر ،کوٹلی ستیاں اور وسطی پنجاب میں مقیم ہیں۔

زرائع کا کہنا ہے کہ گجرات کا گروہ دو سال سے متحرک ہزاروں لوگوں کو یورپ بھیج چکا ہے۔ گروہ انٹرنیشنل سمگلرز کے ساتھ ملکر اپنا آپریشن چلاتا ہے۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ڈنکی کے زریعے جانے والے پانچ لاکھ ایڈوانس اور باقی رقم راستے میں دیتے ہیں ۔

تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ یہ گروہ اب تک سینکڑوں  افراد سے پیسے بْٹور کر انہیں لیبا پہنچا چکا ہے۔سینکڑوں پاکستانی تاحال اس گروہ کے پاس لیبیا میں موجود ہیں۔یونان کے ساحل کے قریب کشتی حادثہ کے بعد کوسٹ گارڈ کی سختی کے باعث باقی لوگوں کو یونان نہ بھیجا جا سکا ۔

بتایا جاتا ہے کہ یونان کی کشتی حادثے میں 14 پاکستانی انسانی سمگلر ملوث ہیں اور ان میں سے 9 کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار کر لیا ہے تاہم ضلع گجرات سے 5 انسانی سمگلروں کو اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔