لیبیا کشتی حادثہ کیس: عدالت کا مرکزی ملزم کو 60 سال قید اور 42 لاکھ جرمانے کا حکم

May 13, 2024 | 19:22:PM
لیبیا کشتی حادثہ کیس: عدالت کا مرکزی ملزم کو 60 سال قید اور 42 لاکھ جرمانے کا حکم
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( زاہداقبال رانا ) گوجرانوالہ کی خصوصی عدالت نے لیبیا کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 4 نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر بیرونِ ملک  بھیجنے والے  محمدممتاز نامی مرکزی ملزم  کو 60 سال قید اور 42 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

گوجرانوالہ کی خصوصی عدالت میں لیبیا کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 4 نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر بیرونی ملک  بھیجنے والے  محمدممتاز نامی مرکزی ملزم  کے خلاف درج 3 مقدمات پر سماعت ہوئی، خصوصی عدالت کے جج  نے  ملزم کو امیگریشن آرڈیننس 1979 کے تحت سزائیں سنائیں، محمد ممتاز کو مجموعی طور پر 60 سال قید کی سزا اور 42 لاکھ روپے جرمانہ دینے کا حکم سنایا گیا۔

ملزم محمدممتاز کے خلاف تھانہ ایف آئی اے گوجرانوالہ میں انسانی اسمگلنگ کے 3 مختلف مقدمات درج تھے، ممتاز پر الزام تھا کہ اس نے 2 سگے بھائیوں سمیت 4 نوجوانوں سے 1 کروڑ 10 لاکھ روپے لیے تھے، ملزم نے چاروں نوجوانوں کو غیر قانونی طریقے سے اٹلی بجھوانا تھا، 14 جون 2023کو لیبیامیں کشتی کو حادثہ پیش آیا جس میں چاروں نوجوان محمد منیب،اللہ دتہ،فرہاد علی اور محمد توحید کشتی حادثہ میں جاں بحق ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ کشتی حادثے میں ڈوبنے والے افراد میں 50 سے زائد نوجوانوں کا تعلق گوجرانوالہ ڈویژن سے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر 3دن کیلئے پابندی عائد