تحریک عدم اعتماد کے بعد پہلا نشانہ آصف زرداری ہونگے۔ وزیراعظم

Mar 09, 2022 | 15:47:PM
 تحریک عدم اعتماد کے بعد پہلا نشانہ آصف زرداری ہونگے۔ وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)وزیراعظم عمران خان کا تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اس مرتبہ بھی شکست ہو گی ، ہم نے آگے کی تیاری کی ہوئی ہے۔

گورنرہاؤس سندھ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا  کہنا تھا کہ پاکستان میں پیٹرول اور فضل الرحمان دبئی سے زیادہ سستا ہے۔فضل الرحمان کو ڈیزل کہوں گا، مولانا کہنا گناہ ہے۔ سوچ رہا تھا کہ ان کی گردن کسی طرح میرے ہاتھ میں آجائے۔

عمران خان کا  کہنا ہے کہ  سندھ ڈاکو زرداری سے آزادی چاہتا ہے۔ میرے ہاتھ میں جو زنجیر بندھی تھی اب کھل جائے گی۔  اگلی بار میں سندھ کا دورہ کرنے آ رہا ہوں۔ کپتان نے آگے کی تیاری کر رکھی ہے اور اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد  کسی کو نہیں چھوڑوں گا اور پہلا نشانہ آصف زرداری ہو ں گے۔ 

عمران خان نے کہا کہ مجھے ایک این اے نے بتایا کہ اسے  20 کروڑ کی آفر ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کی ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات۔ اندرونی کہانی سامنے آ گئی

وزیراعظم نے مزید کہا کہ سندھ کے لوگ ڈاکو زرداری سے آزادی چاہتے ہیں۔فضل الرحمان اگر تم 2 ہزار لوگ لاؤ گے تو میں 2 لاکھ لے کر آؤں گا۔سن لو کہ تمہیں ملک کو نہیں بلکہ اپنے آپ کو بچانا ہے۔ عمران خان نے طنز کرتے ہوئے کہا آصف زرداری خدا کا واسطہ ہے اپنے بچے کو اردو تو سکھا دو۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ  اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ان کی سیاسی موت ثابت ہوگی۔سندھ کے لوگ سب سے زیادہ تبدیلی چاہتے ہیں اور  ڈاکو زرداری سے آزادی چاہتے ہیں۔ میں یہاں آ گیا ہوں اور سندھ کے لوگوں کو خوشخبری دیتا ہوں کہ آزادی کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے بعد دوسرے نمبر پر مقصود چپڑاسی اور 'شوباز جوتے پالش' کرنے والے کی باری آئے گی۔ تمہیں جیل میں ڈالوں گا۔ وزیراعظم عمران خان  تیسرے نمبر پر مولانا ڈیزل کی باری آئے گی۔

 یہ بھی پڑھیں:وینا ملک ’’عورت مارچ ‘‘کیخلاف بول پڑیں

 وزیراعظم نے تین سے زیادہ مرتبہ کہا کہ میں تو بڑی دیر سے دعائیں کر رہا تھا کہ یہ عدم اعتماد کی تحریک لائیں۔ جب ان کی تحریک ناکام ہو گی تو میں ان کو چھوڑوں گا نہیں۔ میرے ہاتھ کی زنجیریں کھل جائیں گی۔ 
 یہ بھی پڑھیں:حکومت کو بڑا جھٹکا۔ایک ساتھ کتنے رہنمائوں کا پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ