آر ایس ایس بھارت  میں اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہی ہے ،بھارتی اپوزیشن 

Oct 08, 2021 | 20:34:PM
بھارت میں ہندو انتہاپسندی
کیپشن: آر ایس ایس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) تعلیم سمیت ملک کے ہر شعبے میں اپنا عمل دخل بڑھا رہی ہے اور آر ایس ایس کے خلاف ان کی طویل لڑائی کے سبب انہیں 2019 کے پارلیمانی الیکشن کے دوران اپنی لوک سبھا کی نشست سے ہاتھ دھونا پڑے تھے ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ملک ارجن کھڑگے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آر ایس ایس ہر جگہ اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہی ہے ۔یہاں تک کہ تعلیم کے شعبے کو بھی انہوں نے نہیں بخشا ہے اورقوانین میں ترمیم کرکے کئی افسروں کو براہ راست بھرتی کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ 15-16سال کی عمر سے ہی آر ایس ایس اور اس کے نظریات سے لڑ رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں گلبرگہ کے حلقہ انتخاب سے 2019کے لوک سبھا الیکشن میں شکست کاسامنا بھی کرنا پڑا۔ کھڑگے نے مزیدکہا کہ ہم آر ایس ایس کے خلاف لڑ رہے ہیں ، ہم اسے چھپانا نہیں چاہتے۔ ہم لڑیں گے اور اسی وجہ سے میں اپنا الیکشن بھی ہار گیا۔ 

انہوں نے کہاکہ آر ایس ایس غریب نواز نہیں ہے ، یہ سماجی انصاف کے لیے نہیں ہے۔ وہ منواسمرتی پر یقین رکھتے ہیں جوکہ آر ایس ایس کے دوسرے سرسنگھ چالک گولوالکر گروجی میں لکھا ہے ۔لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے قتل کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف نے سپریم کورٹ کے موجودہ جج سے اس واقعے کی تحقیقات کرانے اور غیر قانونی طورنظربند کئے گئے اپوزیشن لیڈروں کی فوری رہائی کامطالبہ کیا ۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کسی کیلئے بھی محفوظ ملک نہیں ، برطانوی سفارتکار جنسی ہراسانی کا شکار