پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیوں کیا..?.. بورس جانسن کو34 برطانوی اراکین پارلیمنٹ کاخط

Apr 08, 2021 | 09:59:AM
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن
کیپشن: برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) برطانیہ کے 34 اراکین پارلیمنٹ نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو خط لکھا ہے،جس میں پوچھا   گیا ہے کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیوں کیا ؟، وجوہات بتائی جائیں۔

تفصیلات کےمطابق خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بنگلا دیش کو ریڈ لسٹ کرنے سے برطانوی شہری متاثر ہونگے، پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے کا واضح جواز پیش نہیں کیا گیا۔خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انفیکشن ریٹ برطانیہ سے بھی کم ہے، پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد ایسے ممالک سے کم ہے جو ریڈ لسٹ سے باہر ہیں۔برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے پوچھا کہ بتایا جائے کن وجوہات کی بنا پر پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالا گیا؟ ریڈ لسٹ میں شامل کرنے اور نکالنے کا طریقہ کار کیا ہے۔

یاد رہے کہ برطانیہ نے پاکستان، کینیا، بنگلہ دیش اور فلپائن کو اپنی ’ریڈ لسٹ‘ میں شامل کر لیا ہے، جس کے مطابق جمعہ9اپریل کو صبح چار بجے کے بعد ان ممالک سے برطانیہ آنے والے ہر شخص کے لیے ہوٹل میں 11 روزہ قرنطینہ ضروری ہو گا۔پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر کرسچین ٹرنر نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ۔برطانوی حکومت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ ویکسینیشن پروگرام کے اس نازک مرحلے پر ان چاروں ممالک سے آنے والے افراد سے ملک کو کرونا کی نئی اقسام سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا گیا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ’برطانیہ میں اب تک تین کروڑ سے زیادہ ویکسین خوراکوں کی فراہمی کے ساتھ  ساتھ اضافی پابندیوں سے نئی اقسام کے خطرے کو کم کرنے میں مدد ملے گی، جیسے جنوبی افریقہ اور برازیل میں وائرس کی نئی اقسام کو شناخت کیا گیا تھا۔‘اب تک کی نگرانی سے سامنے آیا ہے کہ جنوبی افریقہ والی قسم کے کچھ کرونا کیسز یورپ سے آئے ہیں جبکہ زیادہ تر کسیز دیگر ممالک سے آ رہے ہیں۔بیان کے مطابق جمعہ9اپریل کی صبح چار بجے سے بین الاقوامی مسافر جو گذشتہ 10 دنوں میں فلپائن، پاکستان، کینیا اور بنگلہ دیش سے روانہ ہوئے یا منتقل ہوئے ہیں، ان کا انگلینڈ میں داخلہ ممنوع کر دیا جائے گا۔بیان میں کہا گیا کہ ’صرف برطانوی اور آئرش شہریوں یا برطانیہ میں رہائشی حقوق کے حامل افراد (بشمول طویل مدتی ویزا رکھنے والوں) کو داخلے کی اجازت ہوگی اور انہیں لازمی طور پر 10 دن تک حکومت سے منظور شدہ قرنطینہ مرکز میں رہنا پڑے گا۔ ایسے افراد کو بھی مختص پورٹ پر ہی آنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کرکٹ سے اداکاری ۔۔۔مہندر سنگھ دھونی ’کیپٹن 7‘ میں جلوہ گر ہونگے