کن غذاؤں سے سحری کرنے سے توانا رہ سکتے ہیں؟

Apr 06, 2023 | 11:49:AM
ایسی غذائیں جن سے سحری کرنے سے انسان توانا رہ سکتا ہے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق رمضان المبارک میں روزے کے دوران خود کو چاق و چوبند اور توانا رکھنے کیلئے سحری میں ’’سپر فوڈز‘‘ کھائے جائیں تو شام تک جسم میں توانائی برقرار رہتی ہے۔ 
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) ایسی غذائیں جن سے سحری کرنے سے انسان توانا رہ سکتا ہے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق رمضان المبارک میں روزے کے دوران خود کو چاق و چوبند اور توانا رکھنے کیلئے سحری میں ’’سپر فوڈز‘‘ کھائے جائیں تو شام تک جسم میں توانائی برقرار رہتی ہے۔ 

سحری اور افطار رمضان المبارک کے مہینے کے بے شمار انعامات میں سے دو بڑے انعام ہیں۔دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے یہ ایک اہم مہینہ ہے۔ رمضان کا اصل جوہر روزے رکھنے میں ہے۔ روزے کے دوران یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے آپ کو توانا رکھیں تاکہ آپ دن بھر کام کر سکیں۔ سحری رمضان المبارک کا سب سے اہم کھانا ہے کیونکہ آپ پورا دن اس پر انحصار کرتے ہیں تاکہ آپ اچھی طرح کام کریں۔

ماہ مقدس میں روزے کے ساتھ چاق وچوبند رہنے کے لئے ضروری ہے کہ تلی ہوئی چیزوں اور انرجی ڈرنکس سے مکمل پرہیز کیا جائے اور سحری میں ایسی غذائیں استعمال کی جائیں جن سے آپ کو کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین مل سکے۔

مزید پڑھیں: ماہِ رمضان میں ورزش کرنے کیلئے بہترین وقت کونسا ؟ فٹنس ایکسپرٹ نےواضح کر دیا

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ روزہ دار اگر پورا دن توانا رہنا چاہتے ہیں تو انرجی ڈرنکس سے مکمل پرہیز کریں، تلی ہوئی چیزوں کو کم سے کم کردیں یا ان اشیاء کو بہت معمولی مقدار کے تیل میں پکائیں۔ ماہرین کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین کو بہترین آپشن قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان غذاؤں سے دن بھر کیلئے توانائی مل جاتی ہے۔ کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین سے شوگر بھی مستحکم رہتا ہے۔

رمضان کے مہینے میں سحر و افطار میں ضرورت سے زیادہ کھا لیا جاتا ہے جس سے دن بھر سستی طاری رہتی ہے سب سے اہم بات کوئی بھی غذا کھائیں، اعتدال میں کھائیں۔

توانائی بخشنے والی بہترین سحری۔

کیلے اور کھجورکا استعمال:

روزے کے دوران، بہت سے لوگوں کو پانی کی کم مقدار اور گرم موسم کی وجہ سے زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گرمیوں میں جب ہمیں بہت زیادہ پسینہ آتا ہے تو ہمارے جسم میں الیکٹرولائٹس کی کمی ہوتی ہے۔ کیلے اور کھجور وہ قدرتی ذرائع ہیں جو پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں، جو آپ کو اپنے پوٹاشیم کے ذخیروں کو بھرنے میں مدد دیتے ہیں۔

ان میں فائبر بھی ہوتا ہے جو سحری میں لینے سے آپ کو زیادہ عرصے تک پیٹ بھرنے کا احساس دلانے میں مدد کرتا ہے۔ کیونکہ ان میں کاربوہائیڈریٹس بھی ہوتے ہیں اس لیے یہ فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔  اگر آپ کسی بھی قسم کی بیماری کی علامات خود میں محسوس کرتے ہیں تو فوری طور پر ڈاکٹرسے رابطہ کریں تاکہ بدتر حالات سے بچا جا سکے۔ اس سلسلے میں ماہر جنرل فزیشن کی خدمات حاصل کرنے کے لیۓ یہاں سے رجوع کریں۔

موسمی پھل کا استعمال:

کوئی بھی موسمی پھل انسانی جسم کے لئے کافی فائدہ ہوتا ہے، اس سے قوت مدافعت بڑھتی ہے اور جسم تندرست و توانا رہتا ہے۔ سحر و افطار میں پھل کا استعمال دن بھر آپ کو بغیر تھکے متحرک رکھتا ہے۔

پنیر اور دہی کو لازم وملزم:

سحر و افطار میں پنیر اور دہی کے استعمال سے تسکین بخش اثرات انڈے کے تاثر سے ملتے جلتے ہیں۔ یہ جسم کے لئے بہت مفید اور کارآمد ہے۔

انڈے اور چکن توانائی کا خزانہ:

سحری میں زردی سمیت پورا انڈا اُبال کر کھانا توانائی فراہم کرنے والی غذاؤں میں سب سے بہترین آپشن ہیں، یہ توانائی کا خزانہ ہے اور خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرتا ہے۔

پروٹین کسی بھی خوراک کا ایک لازمی حصہ ہے اس لیۓ سحری میں اس کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے۔ یہ آپ کے جسم کو ٹشوز کی تعمیر اور مرمت میں مدد کرتا ہے ۔ یہ پٹھوں، ہڈیوں اور کارٹلیجز کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پروٹین لینے کی بہترین شکل انڈے اور چکن کے ذریعے ہے۔ کیونکہ وہ پروٹین کے مواد سے بھرپور ہوتے ہیں، اس لیے وہ آپ کو ایکٹو اور توانا رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔

پروٹین کی مناسب مقدار آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط اور صحت مند رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ پروٹین کی مناسب مقدار آپ کے بالوں کی نشوونما اور ناخنوں کی نشوونما کو بھی بڑھاتی ہے۔ بالوں اور ناخنوں کی نشوونما یا ان سے متعلق کسی بھی پریشانی کی صورت میں اعلی تربیت یافتہ ماہرین سے رابطہ یہاں سے کر سکتے ہیں۔

براؤن رائس:

ماہر غذائیت کے مطابق بھورے چاول ایک شاندار غذا ہے، پورے دن توانائی کے حصول کے لئے میگنیز بہت اہم ہوتا ہے جو براؤن رائس میں وافر مقدار میں ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ یہ جسم کو کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین سے توانائی پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ جس سے پورا دن بھوکا رہنے کے باوجود جسم کو وافر توانائی ملتی رہتی ہے۔

اومیگا تھری سے بھرپور سالمن مچھلی:

سالمن مچھلی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، میگنیشیم، پوٹاشیم، سیلینیم اور وٹامن بی بہت زیادہ مقدار میں ہوتا ہے جو دل اور الزائمر جیسی خطرناک بیماریوں سے جسم کو بچانے میں معاون ہوتے ہیں۔

ماہر غذائیت کے مطابق سالمن مچھلی کی سب سے خاص بات ’’وٹامن ڈی‘‘ کے چند قدرتی ذرائع میں سے ایک ہونا ہے جو انسانی جسم کو تھکاوٹ سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔