ٹی20 ورلڈکپ: آسٹریلیا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا،معین علی 

Apr 05, 2021 | 11:15:AM
ٹی20 ورلڈکپ: آسٹریلیا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا،معین علی 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( 24 نیوز)انگلینڈ کے سپن بالر معین علی کا خیال ہے کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ اس سال کے آخر میں بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ فائنل میں بھارت اور انگلینڈ کے درمیان مقابلہ ہوگا کیونکہ ہم آسٹریلیا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کو نظرانداز نہیں کرسکتے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق انگلینڈ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کا ایک اہم دعویدار ہے جبکہ  آل راؤنڈر معین علی نے اعتراف کیاکہ ایان مورگن کی قیادت والی انگلش ٹیم کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو آگے بڑھائے اور نتائج کے بارے میں فکر مند نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ یہ سمجھنا غلط ہوگا کہ ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ کے فائنل میں بھارت اور انگلینڈ کے مابین مقابلہ ہوگا۔ آپ پاکستان، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا جیسی ٹیموں کو نظرانداز نہیں کرسکتے ہیں۔ ٹوئنٹی 20 فارمیٹ ایسا ہے کہ کوئی بھی کسی بھی حریف کو شکست دے سکتاہے اور بنگلہ دیش جیسی ٹیمیں بھی خطرناک ہیں۔ ہم ایک مضبوط ٹیم ہیں لیکن یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں کا مقابلہ کریں تب نتائج خود بخود اچھے آئیں گے۔ معین علی نے کہاکہ اگر ہم اپنے اس معیار پر عمل کرتے ہیں جو ہم کرسکتے ہیں، تو ہم محسوس کرتے ہیں کہ ہم کسی کو بھی شکست دے سکتے ہیں۔ ہندوستان اور انگلینڈ نے گذشتہ مہینے 5 میچوں  کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلی تھی۔ انگلینڈ نے پہلے 3 میں سے 2 ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم کوہلی کی ٹیم نے آخری 2 میچوں میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیریز 3-2 سے اپنے نام کرلی۔ معین علی نےانڈیا کی ٹیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کوہلی کی قیادت میں ٹیم انڈیا کافی مضبوط اور متوازن ہے۔ معین علی نے کہاکہ گذشتہ سیریز میں ہم نے بطور ٹیم بہت کچھ سیکھا اور یہ اس وقت فائدہ مند ہوگا جب ہم ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ کھیلنے واپس آئیں گے۔ ٹوئنٹی 20 سیریز بہت اچھی تھی کیونکہ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کی طاقتوں اور کمزوریوں کے بارے میں بہت کچھ سیکھا ہوگا۔ ہندوستان کے پاس کچھ شاندار کھلاڑی ہیں لہذا انہوں نے اپنی ٹیم کو جتایا اور ہم نے وہاں کھیل کے تجربہ کا خوب استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مشکل میں حکومت کی آواز بنیں گے : گیلانی کا سینیٹ میں پہلا خطاب